Uncategorized

اگر حکومت عزاداران امام حسین کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ تحفظ عزاداری ریلی سے خطاب

shiitenews shia ullma counsilعزاداری کی جانب اٹھنے والا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا
عزاداری کی جانب اٹھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دیا جائے گا اور یہ مجلس حسین (ع) ایسے ہی قائم ودائم رہے گی اور اگر حکومت عزاداران امام حسین کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کراچی سٹی : عزاداری سید الشہداء (ع) ھماری شہ رگ حیات ہے اور کوئی بھی عزادار اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتااور جو یہ سمجھتا ہے کہ امام حسین (ع) کے عزادار کواس عزاداری سے دور کردے گاتو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے لہذا عزاداری کی جانب اٹھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دیا جائے گا اور یہ مجلس حسین ایسے ہی قائم ودائم رہے گی اور اگر حکومت عزاداران امام حسین کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ھم ملت جعفریہ حکومت کے انتہائی اہم ذمہ دار کی جانب سے جلوس عزاء کو سیکورٹی کے نام پر محدود کرنے کی کوشش کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور صدر و وزیراعظم سے ایسے نااہل ذمہ دار کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
شیعہ علماء کونسل کےزیر اہتمام تحفظ عزاداری ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے مولانا جعفر سبحانی، مولانا شہنشاہ حسین نقوی، مولانا علی محمد نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ نثار قلندری، مولاناحسن رضا رضوی، مولانا کامران عابدی اور جے۔ ایس۔ او کے مرکزی رہنما موسی رضا، ذیشان کاظمی و دیگر نے خطاب کرتے ہو ئے کہا ہمیشہ محرم سے قبل ایک مخصوص دہشت گرد ٹولہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کردیتا ہے اور قتل عام کرتا ہے۔ جس سے شہر میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے اور یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی جھگڑا ہے جبکہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے بلکہ یہ دونوں اسلام کے بازو ہیں اور دونوں ہی عزاداران سید الشہداء (ع) ہیں جسکی مثال عاشورہ کے شہداء ہیں جن میں شیعہ اور سنی دونوں شامل تھے مگر یہ یہودی آلہ کار ،دہشت گرد ٹولہ جو کہ سر عام سرکاری سرپرستی میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے اور عزاداری میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر حکومت اس دہشت گرد ٹولہ کو لگام نہیں لگاتی تو ہمیں اپنے لوگوں کا تحفظ اورعزاداری کرنے کا طریقہ آتا ہے۔ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہمارے شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کرے،سانحہ عاشورہ و چہلم کے دھماکوں کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائے اور اس سانحہ کے مجرموں کو قرار واقعی سزا دےاور محرم سے قبل بے گناہ گرفتار نوجوانوں کو رہا کرے۔اور اگر محرم سے قبل رہا نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بے گناہ اسیروں کو رہا کرانا جانتے ہیں مگر مملکت خداداد پاکستان کی خاطر خاموش ہیں اور ہماری اس خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے اگر ہم اپنے دفاع کی خاطر اٹھ کھڑے ہو ئے تو زمین کی رنگت تبدیل ہوجائیگی ۔ہم عزاداری کے نام پر کسی سے بھیک نہیں مانگتے اور حکومت محرم سے قبل تمام انتظامات مکمل کرلے ۔اب کسی کمزوری کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر کوئی سانحہ واقع ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت وقت ہوگی اور حکومت کے۔ ای۔ ایس۔ سی کو پابند کرے کہ محرم تا ربیع الاول لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے کیونکہ اندھیرے میں دہشت گرد فائدہ اٹھا سکتے ہیں.

متعلقہ مضامین

Back to top button