بحرین: شیعہ عالم دین کی شہریت کا مسئلہ، عالمی ادارہ انسانی حقوق کی بحرینی حکام کی مذمت
عالمی اداری انسانی حقوق ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بحرینی متعصب انتظامیہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بحرین کے شیعہ عالم دین کی شہریت کا مسئلہ حل کیا جائے۔رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بحرینی متعصب اور شیعہ دشمن آل خلیفہ حکمرانوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بحرینی شیعہ عالم دین کو ان کے وطن سے جبری طور پر نکالا جانا انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ بحرینی متعصب اور شیعہ دشمن آل خلیفہ حکمرانوں نے بحرین کے شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ حسین نجاتی کو دوروز کا نوٹس دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا تاہم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بحرینی حکام کی اس شیعہ دشمن پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو انسانی حقوق کی خلاف قرزی قرار دیا ہے۔
آیت اللہ شیخ حسین نجاتی بحرین کے ان اکتیس حزب اختلافی رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں جن کو بحرین کی آل خلیفہ دہشت گرد حکومت نے ملک سے نکالنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بحرینی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور شیخ نجاتی کی شہریت کو بحال کریں اور ان کے ساتھ دیگر تیس افراد کی شہریت کو بھی بحال کیا جائے جنہیں جمہوریت کے قیام کی خاطر جد وجہد کرنے کے جرم میں ملک سے نکالا جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔