شام میں ۲۵۰ سعودی دھشتگردوں کی ہلاکت
فرانس کی نیوز ایجنسی لوفیگارو نے ایک رپورٹ میں شائع کیا ہے کہ سعودی عرب کے شام میں سرگرم ۲ ہزار دھشتگردوں میں سے تاھم ۲۵۰ دھشتگرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
المیادین ٹی وی نے لوفیگارو سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے: سعودی عرب سے وابستہ دھشتگردوں کے سلسلے میں سعودی بادشاہ ملک عبد اللہ کا خیال اس بات سے جانا جا سکتا ہے کہ انہوں نے بندر بن سلطان کو سعودی عرب کے تمام اہم اداروں سے نکال باہر کر دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق شام میں حکومت کے خلاف جنگ کرنے کے لیے وہی لوگ جاتے ہیں جو سعودی عرب کی جیلوں سے رہا ہوتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں سے قیدیوں کو اسی شرط پر رہا کیا جاتا ہے کہ وہ شام میں حکومت کے خلاف بندوق اٹھائیں۔
لوفیگارو نے اس رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ سعودی انٹیلی جنس کا سربراہ شہزادہ بندر بن سلطان گزشتہ تین ہفتوں سے امریکہ کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ واضح رہے کہ بندر بن سلطان شامی حکومت کو سرنگوں کرنے کا خواب پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔