قبیلہ شمر کی دھشتگرد ٹولے داعش کے ساتھ بیعت
شام کے ان علاقوں میں جہاں دھشتگردوں کا قبضہ ہے حکومت کرنے کے لیے تکفیری دھشتگردوں کے ٹولوں نے وہاں کے مقیم قبیلوں سے بیعت لینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اسی دوران دھشتگرد گروہ داعش کے عناصر نے شام کے شہر الرقہ میں قبیلہ شمر سے بیعت لی ہے۔
دھشتگردوں نے شام کے علاقے الشرقیہ میں اپنا قبضہ جمانے کے بعد اپنے چند سرغنوں کو اس علاقے کے بعض قبیلوں کے پاس بیعت کے لیے بھیجا ۔
دھشتگردوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے تکفیریوں کی ان تصاویر کو شائع کیا گیا ہے جن میں ان کے ایک سرغنے نے قبیلہ شمر کے افراد کو جمع کر کے ان کے درمیان تقریر کی اور اس کے بعد ان سے بیعت لی۔
اس علاقے کے بعض ذرائع کے مطابق چونکہ دھشتگرد ٹولوں کے درمیان اختلافات کافی شدت اختیار کر گیا ہے اس وجہ سے ہر ٹولہ یہ کوشش کر رہا ہے کہ علاقے میں موجود لوگوں سے بیعت لے کر ان کا سہارا لے اور جو لوگ ان کی بیعت نہ کریں انہیں قتل کی دھمکی دی جاتی ہے۔ لوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے کسی نہ کسی دھشتگرد ٹولے کا ساتھ دینا ضروری سمجھتے ہیں۔