شام: تکفیری دہشتگرد ایک دوسرے کی جان کے درپے
شام میں سرگرم دھشتگرد گروہوں کے درمیان باہمی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور یہ دھشتگرد گروہ آپس میں ایک دوسرے کو مار رہے ہیں۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق دھشتگرد گروہ "داعش” نے حلب کے مضافات میں اپنے ایک سرغنہ کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔ شام میں دھشتگرد گروہوں کے درمیان آپسی جھڑپوں میں ایک ہزار سے زیادہ دھشتگرد ہلاک ہوچکے ہیں۔ موصولہ رپورٹوں کے مطابق دھشتگردوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اور "داعش” نامی دھشتگرد گروہ نے اپنے خلاف ديگر دھشتگرد گروہوں کے حملوں کو فوری بند کیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بعض سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ شام میں سعودی عرب کے حمایتی یافتہ دھشتگرد اس ملک میں اپنی پے در پے ناکامیوں اور شکست کے بعد آپس میں الجھ پڑے ہیں اور یہ دھشتگرد گروہ ان ناکامیوں کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹہرارہے ہیں۔دوسری جانب اردن اور کویت میں انتہا پسند سلفی و تکفیری گروہوں نے شام میں دھشتگرد گروہوں کے درمیان آشتی کی کوشیشوں کو تیز کردیا ہے اور یہ تکفیری گروہ ، شام میں سرگرم دھشتگرد گروہوں کے سرغنوں سے مسلسل رابطوں میں ہیں تاکہ دھشتگرد گروہوں کے درمیان ہونے والی ان جھڑپوں کو کسی طریقے سے رکوایا جاسکے۔