مشرق وسطی

شیعہ دشمن ہیں ان سے بچومصر میں ایک اور شیعہ مخالف کانفرنس

misar1مصر کے سلفی علماء نے شہر قنطرہ کی مسجد نور الایمان میں "الشيعه هم العدو فاحذروهم”( شیعہ دشمن ہیں ان سے بچو) کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی جس میں محمد ابراہیم منصور، شیخ حسین ابو خیر، شیخ محمد فرید اور شیخ سعد زلہف نے شرکت کی۔
یہ کانفرنس جو ۱۴ اپریل بروز اتوار کو منعقد ہوئی اس میں مصری پارلیمنٹ کے سابق رکن محمد ابراہیم منصور نے کہا: شیعہ پہلے مرحلہ میں اہلبیت (ع) کی مظلومیت اور ان کی محبت کی تبلیغ کر کے پھر دوسرے مرحلہ میں اس طرح کے شبہات کی ترویج کر کے کہ ’’ جو محبت اہلبیت (ع) رکھتا ہو وہ جو بھی کرے سیدھا جنت میں جائے گا برخلاف اس کے جو محبت اہلبیت(ع) نہیں رکھتا کچھ بھی کر لے جہنم میں جائے گا‘‘ عام مسلمانوں کو اپنی طرف مجذوب کرتے ہیں۔

ابن تیمیہ مدرسہ کے مدرس شیخ محمد فرید نے اس کانفرنس میں کہا: شیعوں کا بہت بڑا خطرہ ہے جو شیعوں کے خطرے کے سلسلے میں سستی کرتا ہے اس نے ان کی تاریخ کو نہیں پڑھا ہے۔
اس کے بعد شیخ سعد زلہف نے دعویٰ کیا: شیعہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے خود امام حسین (ع) کو قتل کیا ہے اور ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ خیانت کرتے آئے ہیں۔

آخر میں شیخ حسین ابو الخیر نے شیعوں سے متعلق کچھ ویڈیو کلیپ اور تصاویر دکھلا کر شیعہ عقائد پر اعتراضات کئے۔

انہوں نے شیعوں پر الزامات لگاتے ہوئے کہا: شیعہ معتقد ہیں کہ قرآن اس سے پہلے کہ پیغمبر پر نازل ہوتا علی پر نازل ہوا۔

واضح رہے کہ جب سے اخوان المسلمین اور مصر کے روشن فکر علماء اور عوام کی اکثریت اس ملک کے ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں سلفیوں کا ایک گروہ جس کی سعودی عرب اور قطر پشتپناہی کر رہے ہیں مصر کے مختلف شہروں میں ان عناوین ’’ شیعوں سے ہوشیار رہو‘‘ ’’ شیعہ مستقبل کے لیے خطرہ‘‘ ’’ شیعہ دشمن ہیں ان سے بچو‘‘ کے تحت کانفرنسیں منعقد کر کے عوام کو یہ باور کروا رہے ہیں کہ اگر ایران کے ساتھ مصر کے تعلقات بہتر ہو گئے تو مصر میں شیعت کی طرف رجحان بڑھ جائے گا۔

اسی سلسلے میں ’’ اتحادیہ دفاع از صحابہ‘‘ (Coalition for the Defense of Sahabah) کے رکن حازم اسماعیل اور کچھ دیگر سلفی علماء نے شیعیان مصر کے رہنما احمد راسم النفیس کے ساتھ مصر کے ٹی وی چینل ’’ آخر النھار‘‘ پر مناظرے کے دوران شیعوں کو منافق اور مجوس قرار دیتے ہوئے کہا: ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھ سکتے ہیں مگر شیعوں کے ساتھ نہیں۔
انہوں نے اپنے مدعیٰ کو ثابت کرنے کے لیے کہا: اسرائیلی قوم یہودی اور اہل کتاب ہیں اور پیغمبر اسلام یہودیوں اور عیسائیوں کے ساتھ تعلقات رکھتے تھے لیکن مجوسوں کے ساتھ نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button