مشرق وسطی

شام: حلب کے دہشت گردانہ دھماکوں میں 40 افراد شہید

sham blastشام کے سرکاری حکام نے اعلان کیا ہے کہ حلب شہر میں تین پے در پے بم دھماکوں میں 40 افراد شہید اور 90 زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اعلان کیا ہے کہ حلب شہر کے مرکز میں میدان الجابری کے مقام پر تین دہشت گردانہ بم دھماکوں میں چالیس افراد شہید اور 90 زخمی ہوگئے ہیں۔ ان دھماکوں میں حلب شہر کے متعدد تجارتی مراکز تباہ ہوگئے ہیں۔
دریں اثناء شام کی مسلح افواج نے حلب کے ہوائی اڈے کے راستے کے اطراف میں واقع باغوں اور زرعی زمینوں میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بڑی کاروائی کا آغاز کردیا ہے اور دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ، یورپ، اسرائیل، ترکی، سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ریاستوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد حلب ائیرپورٹ کے راستے میں گھات لگا کر لوگوں کو اغوا کرتے یا ہراساں کرتے رہے ہیں۔
شام کی مسلح افواج نے اس علاقے میں متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ایک فوجی کمانڈر کا کہنا تھا: ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اس علاقے میں بڑی تعداد میں دہشت گرد موجود ہیں جو راستوں کو بند کردیتے ہیں اور عوام کو تنگ کرتے ہیں چنانچہ ہم فوری طور پر موقع پر حاضر ہوئے اور دہشت گردوں کا تعاقب شروع کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں چھپے ہوئے تمام کے تمام دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے یا پھر حراست میں لئے گئے اور ان سے بڑی مقدار میں ہتھیار برآمد کرکے ضبط کرلئے گئے جن میں جدید ترین مواصلاتی اور الیکٹرانک آلات بھی موجود ہیں۔
ادھر حکومت شام نے دہشت گردوں کے ایک بڑے گروہ کو رہا کردیا ہے کیونکہ ان افراد نے ہتھیار ڈال دیئے تھے اور رہائی سے قبل ان سے عہد لیا گیا کہ وہ پھر کبھی بھی دہشت گردی کی طرف نہیں لوٹیں گے۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق حلب میں دو کار بم دھماکے ہوئے ہیں۔
رائٹرز کے مطابق حلب شہر کا مشرقی حصہ مسلح دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہے اور مغربی حصہ سرکاری افواج کے کنٹرول میں ہے۔
کہا جاتا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے بم دھماکوں کا مفہوم یہ ہے کہ وہ سرکاری فورسز کے مقابلے میں ناکامی سے دوچار ہوگئے ہیں اور عین ممکن ہے کہ دہشت گرد دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے فائدہ اٹھا کر بھاگ جانے کا بندوبست کررہے ہیں۔
بم دھماکے دہشت گردوں اور مغربی ممالک کے درمیان طے پانے والے ایک معاہدے کا حصہ بھی ہوسکتے ہیں جس کے تحت انھوں نے جنگ کے بعد کے ویران شدہ شام کی تعمیر نو کے منصوبے ابھی سے آپس میں بانٹ لئے ہیں۔
حلب سے فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی افواج نے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اور بڑی مقدار میں ہتھیار برآمد کرکے ضبظ کرلئے ہیں اور گذشتہ ایک ہفتے کے دوران دہشت گردوں کے تمام حملے ناکام ہوچکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق شامی افواج نے گذشتہ دنوں دہشت گردوں کے وسیع حملے کو ناکام بنایا جس کے بعد دہشت گردوں نے دہشت گردانہ اقدام کا سہارا لے ایک بھر پھر بم دھماکوں کا دامن تھام لیا جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ دہشت گرد اس علاقے میں ناکام ہوگئے ہیں اور شامی افواج نے اپنی موجودگی کو مستحکم کرلیا ہے۔
حلب شہر گذشتہ 18 مہینوں کے دوران ترکی سے دراندازی کرنے والے دہشت گردوں کا اڈہ بن گیا تھا اور حال ہی میں شامی افواج کی پےدرپے کاروائیوں کے نتیجے میں اس شہر کے کئي اہم حصے آزاد کرائے گئے ہیں۔
شامی حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افواج نے "المرجہ” کے علاقے میں دہشت گردوں کے ایک خفیہ ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں لاتعداد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
المنار چینل نے رپورٹ دی ہے کہ کرائے کے بیرونی دہشت گرد حی البستان، الساخور اور قاضی عسکر کے علاقوں میں اکٹھے ہوگئے ہیں اور شامی افواج نے ان علاقوں میں کسی بھی ممکنہ حملے کا سد باب کرنے کے لئے منصوبہ بندی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button