آل خلیفہ کے تشدد سے بچے بھی محفوظ نہیں
المنار ویب سائٹ کے مطابق آل خلیفہ کے کارندوں نے ایک آٹھ سالہ بچے کو تفتیش کے لئے تھانے طلب کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے کارندوں نے کئي اور بچوں کو بھی پوچھ تاچھ کے لئے پولیس اسٹیشن بلایا ہے۔ المنار کی رپورٹ کے مطابق اس وقت آل خلیفہ کی کال کوٹھریوں میں تقریبا 80 بچے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں اور ان پر طرح طرح سے تشدد کیا جاتا ہے۔ بحرین کے انقلابی رہنماؤں کا کہنا ہےکہ آل خلیفہ کی شاہی حکومت کسی بھی معیار کے مطابق انسانی حقوق کا احترام نہیں کرتی ہے بلکہ بچوں اور خواتین کے حقوق بھی پامال کررہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جینوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں آل خلیفہ کی شاہی حکومت کو بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کا اعتراف کرتے ہوئے انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اس کونسل کی سفارشات تسلیم کرنی پڑی ہیں تاہم اس حکومت نے اب تک کوئي مثبت اقدام نہیں کیا ہے۔ ملت بحرین اپنے پامال شدہ حقوق کی بازیابی اور آل خلیفہ کی جاہلانہ امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔