مناما اور سترہ میں بحرینی عوام کی حکومت مخالف ریلیاں
دارالحکومت منامہ کي سڑکوں پر مظاہرہ کرنے والے ملک ميں عوامي کي منتخب کردہ ايک جمہوري حکومت کے قيام کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مظاہرين کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کے حصول تک جدوجہد جاري رکھيں گے ۔
اسي طرح کے مظاہرے جزيرہ سترہ ميں بھي کئے گئے جس ميں شريک لوگ شاہي حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں ميں ايسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ملک کے بادشاہ حمد بن عيسي کےخلاف نعرے درج تھے۔مظاہرين نے ملک کے بادشاہ کو پرامن مظاہرين کا قاتل قرار ديا اور شاہي حکومت کي برطرفي کا مطالبہ دہرايا۔
قبل ازيں اتوار کے روز سعودي عرب کے حمايت يافتہ بحريني سيکورٹي اہلکاروں نےجزيرہ سترہ ميں جمہوريت کے حق ميں مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ کرکے متعدد افراد کو زخمي کرديا تھا۔ سعودي عرب کے حمايت يافتہ بحريني سيکورٹي اہلکاروں نے مظاہرين کے خلاف امريکہ سے درآمد شدہ زہريلي گيس کے گولے اور ربر کي گوليوں کا آزادانہ استعمال کيا تھا۔
بحرين ميں انقلابيوں کے خلاف بڑھے پيمانے پر کريک ڈاون کے باوجود خانداني شاہي حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسہ بدستوري جاري ہے۔ بحرين ميں فروري دوہزار گيارہ سے عوامي انقلاب جاري ہے اور لوگ ملک سے آمريت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے چلے آرہے ہيں۔