مشرق وسطی

آل خلیفہ کی بحرین میں انسانیت سوز کاروائياں

shiite news aal-e-Khalifaبحرین میں آل خلیفہ کی حکومت نے عوامی قیام کو کچلنے کےلئے قتل عام، گرفتاریوں اور جسمانی ایذائيں پہنچانے جیسے ہتھکنڈوں کےعلاوہ اب مظاہرین کو زہریلی گيسوں سے زخمی کرنے کا نہایت گھناونا حربہ اپنالیا ہے ۔ یادرہے ان تمام انسانیت مخالف اقدامات میں آل خلیفہ کی حکومت کو امریکہ برطانیہ اور خلیج فارس کے عرب ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔ گلوبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی رپورٹ میں آل خلیفہ کی اس انسانیت سوز روش کی مذمت کی ہے اور ان وحشیانہ اقدامات پر مغربی ذرایع ابلاغ کی خاموشی کو بھی ہدف تنقید بنایا ہےجو انسانی حقوق کے بلند بانگ دعوے کرتے رہتےہیں۔ اس نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بحرینی حکومت کے زہریلی گيسوں کے حملوں میں بہت سے لوگ زخمی اور اپاہچ اور بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ بعض نیوز ایجنسیوں نے یہ بھی رپورٹیں دی ہیں کہ بحرینی سکیورٹی کارندوں کے زہریلی گيس کے حملوں میں بہت سے لوگ جسمانی طور پر معذور ہوگئےہیں۔
بحرین میں انسانی حقوق مرکز کے سربراہ نبیل رجب نے کہا ہے کہ بحرین کی سکیوریٹی فورسس نے جارح سعودیوں کے ہمراہ بڑے منظم طریقے سے زہریلی گيس سے حملے کئےتھے اور یہ بات ناقابل قبول ہے کہ صرف بعض فوجیوں نے اس طرح کے حملے کئے تھے۔ نبیل رجب نے انکشاف کیا ہےکہ گذشتہ دنوں کئي دیہاتوں پر بحرینی سکیورٹی فورسس نے وزارت داخلہ کی گاڑیوں پر سوار ہوکروسیع پیمانے پر عوام کوزہریلی گيس کے گولوں کا نشانہ بنایا اور گھروں میں بھی مہلک زہریلی گيس کے ہزاروں گولے پھینکے۔ یہ انسانیت سوز اقدامات آل خلیفہ کے اعلی حکام کے اشاروں پر کئے گئے۔ بحرین میں آل خلیفہ کے یہ انسانیت سوز اقدامات ایسے عالم میں جاری ہیں کہ حکومت نے ایک ماہ قبل ایمرجنسی ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ ايمر جنسی کےخاتمے کے نتیجے میں یہ توقع کی جارہی تھا کہ تشدد اور وحشیانہ کاروائيوں میں کمی آئي گي لیکن آل خلیفہ نے عملی طور سے یہ ظاہر کردیا کہ اس کی کارکردگي میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں آئي ہے اور نہ وہ تبدیلی لانے میں دلچسپی ہی رکھتی ہے۔ بحرین کے سیاسی اور انسانی حقوق کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ بحرین کی حکومت کس طرح سے عوام کی سرکوبی کے اور قتل عام کے ساتھ مذاکرات کا بھی دعوی کرسکتی ہے؟ اور یہ بھی کھ سکتی ہےکہ وہ انسانی حقوق کی صورتحال کا بھی جائزہ لے رہی ہے؟ بحرین کے بعض سکیورٹی ذرایع اور عوام نے کہا ہےکہ سعودی اور اماراتی فوجی بھی آل خلیفہ کے کارندوں کے ساتھ مل کر خفیہ کاروائيوں میں عوام کو نشانہ بنارہیں۔ سعودی اور اماراتی فوجی بحرین کی فوج کا یونیفارم پہنتے ہیں اور بحرینی فوج کے ساتھ مل کر بحرین کی اکثریت پر چھپ کر حملے کررہے ہیں۔یہی فوجی لوگوں کے گھروں پر آنسو گيس کےگولے داغتے ہیں او اپنی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یادرہے مغربی ذرئع ابلاغ میں ان مجرمانہ کاروائيوں کی بات بھی نہیں کی جاتی ۔ مغربی ذرایع ابلاغ نے اب تک بحرین میں آل خلیفہ کی مجرمانہ کاروائيوں کی ایک بھی خبر شایع نہیں کی ہے۔ اور خاموشی اختیار کررکھی ہے ، انہوں نےحقائق پر آنھکیں بند کرلی ہیں اور بحرین و سعودی حکام کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالی کو نطر انداز کرتے جارہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button