مشرق وسطی

بحرین میں مساجد اور مذہبی مقامات کی بے حرمتی بند کی جائے، آیت اللہ عیسی قاسم

shiite news sheikh Issa qasim بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم نے سیکورٹی فورسز کی جانب سے مساجد اور دیگر مذہبی مقامات کی بے حرمتی اور مسماری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق  بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین اور سیاسی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے ملکی اور غیرملکی سیکورٹی فورسز کی جانب سے بڑے پیمانے پر مساجد، امام بارگاہیں اور دیگر مذہبی مقامات کی بے حرمتی اور انہیں مسمار کرنے جیسے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان غیراسلامی اقدامات کو فوری طور پر بند کروائے۔ وہ دارالحکومت منامہ کے مغرب میں واقع قصبے سنابیس میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سیکورٹی فورسز کی جانب سے مذہبی مقامات کے احترام کو مدنظر رکھنے پر زور دیا۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بحرینی اور سعودی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مسمار کی گئی تمام مساجد اور امام بارگاہوں کی تعمیر نو کرے۔
یاد رہے رواں سال فروری کے مہینے سے بحرین میں بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں۔ بحرینی عوام ملک میں جمہوری نظام کے خواہاں ہیں۔ آل خلیفہ کا خاندان گذشتہ 40 سال سے بحرین میں برسراقتدار ہے۔
بحرینی، سعودی اور متحدہ عرب امارات کی سیکورٹی فورسز نے بحرین میں انقلابی تحریک شروع ہونے سے لے کر اب تک تقریباً 52 مساجد اور 500 مذہبی مقامات کو شہید کر دیا ہے۔ 
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مارچ کے وسط میں بحرین پر قابض آل خلیفہ خاندان کی حمایت میں ہزاروں کی تعداد میں اپنی سیکورٹی فورسز روانہ کر دیں جو اب تک عام شہریوں کے خلاف طاقت کا کھلا استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ 
سیکورٹی فورسز نے 18 مارچ کو لوءلوء اسکوائر، جو بحرینی دارالحکومت میں حکومت مخالف مظاہروں کا مرکز بن چکا تھا، کو مسمار کر دیا۔ 
حکومت مخالف مظاہروں کے شروع ہونے سے اب تک سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں دسیوں عام شہری جاں اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ بحرین میں امریکی نیوی کے پانچویں بحری بیڑے کا اڈہ بھی موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button