مشرق وسطی

بحرین میں جو کچھ ہوا اسےعوام کبھی فراموش نہیں کرے گی علامہ علی سلمان

shiitenews_Bahraini_Shia_cleric_calls_for_reformبحرین میں حزب اختلاف کے سب سے بڑے لیڈر علامہ علی سلمان نے گذشتہ دنوں فرانس پریس کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری حکومتی تشدد کے ساتھ امن کا قائم نہیں ہوسکتا
علی سلمان کا یہ انٹریو ایک ایسے وقت میں آیا ہے کہ ملک میں آل خلیفہ کی جانب سے لگائی گئی  ایمرجنسی کے خاتمے کے لئے صرف چند دن باقی ہیں علی سلمان جو کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری مسائل کا حل فوج کشی میں نہیں بلکہ اس کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا انہوں نے مزید تاکید سے کہا کہایک حقیقی سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے اور ان اصلاحات کے بغیر حالات مزید خراب تر ہونگے ،علی سلمان کا کہنا تھا کہ اگر ملک اسی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے جو اس وقت ہے کہ جس میں سیاسی راہ حل کی تلاش کا فقدان پایا جاتا ہے تو پھر بحرین کے جسم میں موجود بیماری بڑھتی چلی جائے گی ،لیڈر آف اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی سسٹم کے خاتمے کا نعرہ نہیں لگایا عوام اصلاح نظام چاہتی ہے نہ کہ اسقاط نظام ،واضح رہے کہ حزب اختلاف کی سات جماعتوں کی کولیشن نے آئینی بادشاہت کا مطالبہ کیا ہے ۔
علی سلمان نے الوافاق کے دو ایم این اے جوکہ پچھلے تقریبا ایک ماہ سے فورسز کی جانب سے گرفتاری کے بعد لاپتہ ہیں کے بارے میں کہا ہمیں کچھ نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیںجب سے ان کی گرفتاری ہوئی ہے تب سے کسی قسم کا رابط نہیں ہوا۔
علی سلمان نے آل خلیفہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا حکومت کو جان لینا چاہیے کہ جو کچھ پچھلے دو ماہ میں ہوا وہ عوام کے زہن سے چھٹ نہیں سکتاہیں، عوام کبھی اسے نہیں بھول سکتی
عوام اسے بحرینی فورمز پر اٹھائے گی اور جواب نہ ملنے کی صورت میں ہر اس فورم پر جائے گی جہاں سے جواب ملے گا
علی سلمان نے واضح کیا کہ ہماری جماعت کسی قسم کی دینی حکومت کی تشکیل کی سوچ میں نہیں اور نہ ہی ہم ولایت فقیہ کا نظام لانا چاہتے اور نہ ہی بحرین کا معاشرہ اس کے لئے تیار ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button