![](media/k2/itemss/srcc/41430c39df00c089e4b6a7876e970618.jpg)
![shiitenews_Bahraini_Shia_cleric_calls_for_reform](images/stories/2011/may/shiitenews_Bahraini_Shia_cleric_calls_for_reform.jpg)
بحرین میں حزب اختلاف کے سب سے بڑے لیڈر علامہ علی سلمان نے گذشتہ دنوں فرانس پریس کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری حکومتی تشدد کے ساتھ امن کا قائم نہیں ہوسکتا
علی سلمان کا یہ انٹریو ایک ایسے وقت میں آیا ہے کہ ملک میں آل خلیفہ کی جانب سے لگائی گئی
ایمرجنسی کے خاتمے کے لئے صرف چند دن باقی ہیں علی سلمان جو کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری مسائل کا حل فوج کشی میں نہیں بلکہ اس کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا انہوں نے مزید تاکید سے کہا کہایک حقیقی سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے اور ان اصلاحات کے بغیر حالات مزید خراب تر ہونگے ،علی سلمان کا کہنا تھا کہ اگر ملک اسی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے جو اس وقت ہے کہ جس میں سیاسی راہ حل کی تلاش کا فقدان پایا جاتا ہے تو پھر بحرین کے جسم میں موجود بیماری بڑھتی چلی جائے گی ،لیڈر آف اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی سسٹم کے خاتمے کا نعرہ نہیں لگایا عوام اصلاح نظام چاہتی ہے نہ کہ اسقاط نظام ،واضح رہے کہ حزب اختلاف کی سات جماعتوں کی کولیشن نے آئینی بادشاہت کا مطالبہ کیا ہے ۔
علی سلمان نے الوافاق کے دو ایم این اے جوکہ پچھلے تقریبا ایک ماہ سے فورسز کی جانب سے گرفتاری کے بعد لاپتہ ہیں کے بارے میں کہا ہمیں کچھ نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیںجب سے ان کی گرفتاری ہوئی ہے تب سے کسی قسم کا رابط نہیں ہوا۔
علی سلمان نے آل خلیفہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا حکومت کو جان لینا چاہیے کہ جو کچھ پچھلے دو ماہ میں ہوا وہ عوام کے زہن سے چھٹ نہیں سکتاہیں، عوام کبھی اسے نہیں بھول سکتی
عوام اسے بحرینی فورمز پر اٹھائے گی اور جواب نہ ملنے کی صورت میں ہر اس فورم پر جائے گی جہاں سے جواب ملے گا
علی سلمان نے واضح کیا کہ ہماری جماعت کسی قسم کی دینی حکومت کی تشکیل کی سوچ میں نہیں اور نہ ہی ہم ولایت فقیہ کا نظام لانا چاہتے اور نہ ہی بحرین کا معاشرہ اس کے لئے تیار ہے