مشرق وسطی

بحرین میں انتفاضہ اللہ اکبر جاری ہے

allahبحرین کے مختلف علاقے اللہ اکبر کے فلک شگاف نعروں سے گونجتے رہے اور لوگوں نے اپنے جائز مطالبات پر زور دیتے ہوئے اللہ اکبر کی صدائیں غاصب اور قابض خاندانوں نیز مجرم عالمی ضمیر کی بہری سماعتوں تک پہنچادیں۔
ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، اللہ اکبر کی صدا بحرین پر آل خلیفہ کے مظالم اور اس خاندان کی ذلیلانہ درخواست پر بیرونی افواج کے قبضے کے بعد سے انقلابی عوام کے مؤثر ترین معنوی ہتھیار کا کردار ادا کررہی ہے۔
یاد رہے کہ بحرینی عوام "ہفتہ آزادی” منا رہے ہیں جس کی مناسبت سے اللہ اکبر کے نعروں کے اوقات میں اضافہ ہوگیاہے۔
اللہ اکبر کی صدا بحرینی عوام کے انقلاب کے دوام کی علامت ہے اور اللہ اکبر کا نعرہ ظلم و جارحیت کے خلاف سب سے بلند فریاد کا نام ہے۔
بحرینی عوام نے اللہ کے کبریائی مقام کا سہارا لے کر ظلم کے خلاف اپنی مہذب ترین انقلابی تحریک کو جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے ساتھ ہی گذشتہ ایک مہینے سے انتفاضہ اللہ اکبر کا آغاز ہوچکا ہے جس میں روزبروز اضافہ ہوا ہے۔
پرسوں رات اللہ اکبر کے ساتھ ساتھ "یاحسین” کے نعرے پورے بحرین سے سنائی دے رہے تھے اور عوام نعروں کے ضمن میں آل خلیفہ خاندان کی سرنگونی اور آل سعود کے فوری انخلاء کا مطالبہ کررہے تھے۔
بحرین میں انسانی حقوق کے فعال راہنما گرفتار
آل سعود اور آل خلیفہ کی فورسز نے بحرین میں انسانی حقوق کے حوالے سے فعال راہنما "عبدالہادي الخواجہ” اور ان کے افراد خاندان کو گرفتار کرلیا ہے۔
یاد رہے بحرین میں قتل و غارت اور گرفتاریوں کے ساتھ عوام کو سڑکوں اور گلی کوچوں میں پکڑ کر شدید ترین درندگی کا نشانہ بنانا، گرفتار کرنا، ان کے گھروں اور مقدس مقامات کو منہدم کرنا اب سعودی اور خلیفی افواج کا معمول بن گیا ہے اور چونکہ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں نے بحرینی قوم کو انسانوں کی فہرست سے حذف کررکھا ہے اور انسانی حقوق اور جمہوریت کو دستاویز بنا کر قوموں اور ملکوں کو بلیک میل کرنے والی عالمی طاقتوں کی مرضی سے ہی اس قوم کے حقوق دن دہاڑے پامال ہورہے ہیں چنانچہ جس طرح کہ غزہ اور فلسطین میں صہیونی ریاست بغیر کسی خوف کے انسانی حقوق کا مذاق اڑاتی ہے بحرین میں آل خلیفہ خاندان نیز قابض آل سعودی افواج بھی بغیر کسی خوف و خطر کے انسانیت کا مذاق اڑارہی ہیں اور اب تو وہ انسانی حقوق کی پامالی کی داستانیں بھی دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر رقم کررہی ہیں کیونکہ انہیں یقین ہوگیا ہے کہ ان اعمال پر ان سے کوئی بازپرس ہونے کا امکان تک نہیں۔
بحرین کے انسانی حقوق مرکز نے اعلان کیا ہے کہ عبدالہادی الخواجہ اور ان کے دو دامادوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انسانی حقوق مرکز کے مطابق سیکورٹی والوں نے ان کے گھر کا دروازہ توڑا اور ایک انگریزی بولنے والے افسر کے حکم پر پانچ گماشتوں نے انہیں وحشیانہ انداز سے زدو کوب کیا یہاں تک کہ ان کا سانس بند ہوگیا۔
اس بیان میں آیا ہے کہ انسانی حقوق کی دنیا کے اس فعال راہنما کا خون ان کے گھر کی سیڑھیوں پر اب بھی دکھائی دے رہا ہے اور جب ان کی بڑی بیٹی "زینب الخواجہ” نے انہیں چھڑانے کی کوشش کی تو بیرونی کرائے کے ایجنٹوں نے انہیں بھی مارا پیٹا۔
الخواجہ بارہ برس جلاوطنی کی زندگی گذارنے کے بعد آل خلیفہ حکمرانوں کی طرف عام معافی کے اعلان کے بعد وطن لوٹے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button