مشرق وسطی

بحرین میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری

behranبحرین میں عوام اور سعودی و آل خلیفہ کی فورسز کی آنکھ مچولی، جاری رہی، بنی جمرہ، بلاد القدیم، النعیم اور النبی الصالح (ع) کے علاقوں میں مظاہرین پر آل خلیفہ اور آل سعود کی فورسز نے حملے کئے اور جلادوں کی گاڑیوں کے ذریعے لوگوں کو کچلنے کے واقعات بھی سامنے آئے۔
شیعیت نیوز کی رپورٹ کے مطابق سترہ کے علاقے میں آل خلیفہ نیز آل سعود کی فورسز نے عوام پر حملہ کیا اور مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔
جزیرہ سترہ میں مظاہرے بہت شدید رہے اور مسلح گماشتے انہیں منتشر کرنے کی سعی باطل میں مصروف رہے۔
جو چیز آل سعود اور آل خلیفہ کی فورسز کی شدید حیرت و وحشت کا باعث بنی ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ بحرینی عوام موت سے ڈرنا بھول گئے ہیں۔
سرکاری اور قابض فورسز نیز سرکاری غنڈوں نے السنابس، الدیہ اور جد حفص کے علاقوں میں بھی مظاہرین پر حملے کئے۔
راتوں کو اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے اور دن کے وقت تمام علاقوں میں مظاہرے قابضین و غاصبین کا چین غارت کرگئے ہیں۔
بحرینی ذرائع کے مطابق کرائے کے بیرونی گماشتے حکم بی چینی سے اس لمحے کا انتظار کررہے ہیں کہ کوئی وسیلہ بن جائے اور انہیں اپنے اپنے ملکوں میں منتقل کیا جائے کیونکہ انہیں اب بحرین میں اپنا مستقبل تاریک نظر آنے لگا ہے اور سرکاری وعدوں کا پول بھی کھل گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جس ملک کے بادشاہ اور ولیعہد کا انجام ہی مبہم ہو اس حکومت کے سہارے کیونکر جیا جاسکتا ہے.
منامہ کے علاقے میدان الفخار میں بھی زبردست مظاہرہ ہوا اور سرکاری گماشتوں کی موجودگی کو اہمیت نہ دی گئی۔
انسانی حقوق کے فعال لیڈر نبیل رجب نے کہا ہے کہ گرفتار ہونے والے افراد کی تعداد 800 تک پہنچ گئی ہے جن میں 25 خواتین بھی شامل ہیں۔
دریں اثناء 14 فروری سے شروع ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں میں شامل تمام افراد کی گرفتاریوں کی سازش ہے اور اس سلسلی میں خلیج کی دوسری ریاستوں مین بهی بحرینی شهریوں کا تعاقب کیا جارہا ہے اور ان ریاستوں کے حکمران خاندانوں سے وابستہ فورسز ان کی گرفتاری میں تعاون کے لئے تیاری کا اعلان کرچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button