عراق

اللہ تعالی قرآن کریم میں ہمیں اسرائیل یا یہودیوں سے جنگ کرنے کا حکم نہیں دیتا :داعش

daishرپورٹ کے مطابق داعش نے ٹویٹر پر اپنے پیج پر لکھا ہے کہ اللہ تعالی قرآن کریم میں ہمیں اسرائیل یا یہودیوں سے جنگ کرنے کا حکم نہیں دیتا جب تک کہ ہم خوارج اور منافق سے جنگ نہ کر لیں ۔
داعش نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ وہ اسرائیل سے کیوں جنگ نہیں کرتے اور کیوں شام اور عراق کے بے گناہ لوگوں کو مار رہے ہیں، کہا کہ اس کا سب سے بڑا جواب قرآن کریم میں ہے جہاں اللہ تعالی نے قریبی دشمنوں کے بارے میں بات کی ہے جو منافق ہیں اور قرآن کی زیادہ تر آیتوں میں ان کی بات کی گئی ہے کیونکہ وہ کافروں اور عرب قبائل سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں، اسی طرح حضرت ابوبكر نے بھی اس کا جواب دیا ہے کیونکہ انہوں نے فتح بیت المقدس کو خوارج کے خلاف جنگ پر ترجیح دی ہے جبکہ ان کے بعد حضرت عمر بن خطاب نے بیت المقدس پر فتح حاصل کی۔
عراق اور شام میں خون کی ہولی کھیلنے والی خطرناک دہشت گرد تنظیم داعش نے واضح طور پر کہا کہ ہم اس وقت تک بیت المقدس کو آزاد نہیں کرائیں گے جب تک ان حکمرانوں اور تیل کے سرداروں نیز استعماری طاقتوں کے پٹھوؤں سے نجات حاصل نہیں کر لیں گے کہ جو آج عالم اسلام پر حکومت کر رہے ہیں، رسول اسلام اور صحابہ کرام سب سے اعلی تھے اور ان سب نے ہمیں خوارج کے خلاف جنگ کرنے کو کہا ہے۔
واضح رہے کہ شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم داعش کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی حکومت اور خلافت کے لئے جنگ کر رہے ہیں تاہم اب تک اس کے ہاتھوں سے صرف مسلمانوں کا ہی خون بہا ہے اور اسی لئے اس سے یہ سوال کیا جا رہا تھا کہ اگر وہ اسلام کے لئے لڑ رہے ہیں تو فلسطین جا کرمظلوم فلسطینیوں کی مدد کریں جس کے بعد اب داعش نے یہ بہانہ پیش کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button