عراق

بغداد انقرہ تعلقات ميں بہتري آسکتي ہے

nori al malkiعراق کے وزيراعظم نے ترکي سے کہا ہے کہ وہ ان کے ملک کے سياسي گروہوں کے ساتھ رابطے ختم کردے تو بغداد انقرہ تعلقات ميں بہتري آسکتي ہے-

خبررساں ايجنسي آناتوليہ کےمطابق وزيراعظم نوري المالکي نے يہ بات زور دے کر کہي ہے کہ عراق اور ترکي کے تعلقات ميں بہتري کي واحد شرط يہ ہے کہ انقرہ حکومت سفارتي آداب کوملحوظ رکھتے ہوئے مرکزي حکومت کے ساتھ ہماہنگي کےذريعے عراق کے سياسي اور لساني گروہوں کے ساتھ رابطہ کرے-
عراقي وزير اعظم نے کہا کہ علاقائي بحرانوں کو بيروني مداخلت کے ذريعے حل نہيں کيا جاسکتا- انہوں نے کہا کہ ہمسايہ ملکوں کو امن واستحکام کےقيام کي کوشش کر نا چاہيے-
وزيراعظم نوري المالکي نے کسي ہم آہنگي کے بغير ترکي کے وزير خارجہ احمد داود اوغلو کے حاليہ دورہ کرکوک کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ ان کا يہ اقدام غير منطقي اور سفارتي آداب کے منافي ہے-
انہوں نے کہا کہ اس دورے سے نہ صرف يہ کہ کرکوک کا مسئلہ حل نہيں ہوگا بلکہ سياسي اور نسلي اختلافات شدت اختيار کرجائيں گے-
عراق کي مرکزي حکومت کے علم ميں لائے بغير ترکي کے وزير خارجہ کے غير متوقع دورہ کرکوک نے بغداد انقرہ تعلقات ميں زبردست کشيدگي پيدا کردي ہے- حکومت عراق نے ترکي پر اقتدار اعلي کي خلاف وزري کا الزام عائد کيا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button