عراق

عراق کی کابینہ اور رکاوٹیں

عراق میں العراقیہ گروہ کے سربراہ ایاد علاوی نے دھمکی دی ہے کہ اگر تقسیم اقتدار نہ ہوئی تو وہ کابینہ سے نکل جائیں گے ۔iraq_flag
عراق کے اکثر تجزيہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایادعلاوی کے اسی طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نئی کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کا باعث بن رہے ہیں ۔عراق کے وزير اعظم جو اپنی کابینہ کی تشکیل کے لئے مختلف سیاسی اتحادوں سے مذاکرات کررہے ہیں ایادعلاوی کے بیان کے ردعمل میں کہاہے کہ العراقیہ گروہ سے مفاہمت نہ ہونے کی صورت میں عراق کے سیاسی  گروہوں کی اکثریت کی بناء پر کابینہ بنائیں گے اور اس صورت میں قومی وحدت پر مبنی کابینہ تشکیل نہیں پاسکے گی ۔
کرد ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن حسین الجاف نے کہا ہے کہ اگر نوری مالکی کی کوششوں کو ناکام بنایاگیا اور بعض سیاسی گروہوں کی طرف سے قومی وحدت کی کابینہ بنانے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں جاری رہیں تو نوری مالکی کو حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق حکومت تشکیل دیں ۔
ایسے حالات میں ایادعلاوی باربار اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ اسٹرٹیجک کونسل کی ابھی تک تشکیل نہ ہونے کا یہ مطلب ہے کہ نوری مالکی قومی وحدت پر مشتمل کابینہ تشکیل نہیں دینا چارہے ہیں اور بلاشبہ ایادعلاوی کا یہ الزام بے بنیاد اور نوری مالکی کی ساکھ خراب کرنے کے لئے لگایاجارہا ہے ۔ اسٹرٹیجک کونسل کی تشکیل ایک نئے ادارے کی تشکیل ہے اور اسکی پارلیمنٹ میں منظوری آئینی تقاضا ہے عراق کی پارلیمنٹ میں ابھی تک اس کونسل کے بارے میں کوئي فیصلہ نہیں ہوا ہے لہذا اس کی تشکیل اور اسکے لئے افراد کی نامزدگی قبل از وقت ہے نوری مالکی نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ اسٹرٹیجک کونسل کی تشکیل کا کابینہ کی تشکیل سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے اسکے باوجود انہوں نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں سے کئے گئے وعدے پر عمل کریں گے ۔
اسٹرٹیجک کونسل کی تشکیل کا فیصلہ ایک ماہ پہلے مسعود بارزانی کی دعوت پہ ہونے والے اردبیل اجلاس میں ہوا تھا تا ہم اسکی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے مربوط تھی۔
ایادعلاوی مختلف حیلے بہانوں سے نوری مالکی کے راستے میں روڑے اٹکارہے ہیں وہ کبھی اسٹرٹیجک کونسل کی تشکیل کی بات کرتے ہیں اور کبھی اقتدار کی تقسیم کا نعرہ لگاتے ہیں حقیقت یہ ہے کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے نوری مالکی پر اپنا دباؤ بڑھا کر اپنے مطالبات منوانا چاہتے ہیں نوری مالکی اور ان کا قومی اتحاد الائنس اس وقت سب سے بڑا پارلیمانی گروپ ہے وہ ایادعلاوی کے بے جا مطالبات کو ماننے کے لئے تیار نہیں یہی وجہ ہے کہ نوری مالکی نے الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر بعض سیاسی دھڑوں نے حیلے بہانے سے کابینہ کی تشکیل کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں تو وہ قومی وحدت کی بجائے اکثریتی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دیں گے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button