عراق

بغداد بم دھماکے سعودی عرب ملوث

iraq_blastعراق کے مختلف ذرایع کا کہنا ہےکہ بغداد کے حالیہ بم دھماکوں میں سعودی عرب ملوث ہے۔گذشتہ ہفتے منگل دونومبر کو بغداد میں بائیس دہشتگردانہ بم دھماکے ہوئےتھے ۔ دہشتگردوں نے ایک کلیسا کو بھی نشانہ بنایا تھا۔  رپورٹ کے مطابق عراقی ذرایع نے کہا ہےکہ عراقی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے سعودی بادشاہ عبداللہ کی تجویز ٹھکرائےجانے کےبعد سعودی عرب کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے سربراہ بندر بن سلطان کے گروہ نے بغداد میں دہشتگردانہ بم دھماکوں کا منصوبہ بنایا ۔ بندر بن سلطان امریکہ اور صیہونی حکومت کے حامی ہیں۔ یادرہے عراق میں سعودی عرب کی ناکامی اور ایادعلاوی کو وزیراعظم بنانے میں  سعودی کوششوں کی شکست کے بعد بندر بن سلطان نے عراق میں دہشتگرد گروہوں کو فعال بنانے کی ھدایات دیں ۔ ان کوششوں کا مقصد نوری المالکی کی حکومت کو کمزور ظاہر کرنا ہے ۔ ادھر بغداد میں بائیس بم دھماکوں کے بعد سوئٹزرلیند کے ٹی ايس آر چینل نے کہا ہے کہ ان بم دھماکوں میں کئي عرب ممالک ملوث ہیں۔ ادھر عراق کی براثا ویب سائٹ نے حال میں ایک دستاویز شایع کی ہے جس سے ثابت ہوتا ہےکہ سعودی عرب کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ بندر بن سلطان نے عراق میں القاعدہ کے سرغنون ابو عمر البغدادی اور ابو ایوب المصری کی ہلاکت کے بعد ابو سلیمان کو القاعدہ کا سربراہ معین کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button