عراق

بغداد:چرچ میں 47افراد ڈرامائی انداز میں قتل کر دئیے گئے

iraqعراقی دارلاحکومت بغداد میں القاعدہ دہشت گردوںنے 47عیسائی افراد کو بہیمانہ انداز میں قتل کر دیا۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی فورسز کے پانچ گھنٹے طویل ڈرامائی آپریشن کے بعد بغداد کے ایک چرچ میں 47افراد جو کہ عیسائی برادری سے تعلق رکھتے تھے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے،جبکہ ستر سے زائد افراد ذخمی ہوئے ہیں۔
بغداد کے ایک چرچ میں القاعدہ دہشت گردگروپ کے 8دہشت گردوںنے سینکڑوں افراد کو یرغمال بنا لیا تھا تاہم عراقی فورسز نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے بہت بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جس کے نتیجہ میں آٹھ دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ 47عیسائی افراد جاں بحق اور ستر سے زائد ذخمی ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ دہشت گردوںنے چرچ میں عیسائی برادری کے افراد کو اتوار کے روز اس وقت یرغمال بنا لیا تھا جب چرچ میں عبادت کا عمل جاری تھا۔
عراق:دہشت گردی کی کاروائیوںمیں 8جاں بحق،18ذخمی
عراق بھر میں مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ کاروائیوں کے نتیجہ میں 8افراد جاںبحق اور 18ذخمی ہو گئے ہیں۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عرا ق میں جاری پر تشدد واقعات کے سلسلے میں مزید 8افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ متعدد کے ذخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ 
اتوار کے روز عراق کء شمالی صوبے موصل کے شہر نینوا میں ایک موٹر کار بم دھماکے میں چار عراقی فوجی ذخمی ہوئے،جبکہ صوبے موصل کے مغربی علاقے میں عراقی فورسز کے ہیڈ کوارٹر پر ایک مارٹر حملے میں چار سروس مین ذخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
بغداد میں بھی جنوبی علاقے توما میں بھی ایک بم دھماکے کے نتیجہ میں پانچ شہری ذخمی ہوئے ہیں،جبکہ ڈسٹرکٹ صدیا میں بھی ایک بم دھماکے میں جوکہ پولیس فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا اس میں تین پولیس میں سمیت دو افراد ذخمی ہو نے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
عراقی صوبے دیالا میں صوابئی دارالحکومت باقوبا میں عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کی جماعت کے ایک رکن بھی دہشتگردی کی لپیٹ میں آ کر جاں بحق ہو گئے ہیں،اسی طرح عراق کے دیگر علاقوں میںبھی کار بم دھماکوں کے نتیجہ میں متعدد افراد کے ذخمی اور جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں
واضح رہے کہ عرا ق میں روزانہ دہشتگردی کی بڑھتی ہوئے وارداتوںمیںدرجنوں قیمتی جانوں کا زیاں ہو رہا ہے تاہم ماہرین سیاست کاکہناہے کہ اس طرح کی دہشت گردی کی کاروائیوں کا مقصد عراق میں حکومت سازی کے عمل کو سبو تاژ کرنے کی سازش ہے جس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button