عراق
عراقی شیعہ رہنماؤں نے سعودی پیش کش مسترد کر دی
عراق کے نیشنل الائنس جس میں کئی نوری المالکی کی سیاسی جماعت سمیت کرد الائنس بھی شامل ہے نے سعودی عربیہ کی جانب سے عراق میں آل پارٹیز کانفرنس کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔شیعت نیوز کی رپورٹ کےمطابق عراقی نیشنل الائنس نے سعودی شاہ عبد اللہ کی جانب سےپیش کی گئی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عراق کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کو پسند نہیں کرے گا اور نئی حکومت کی تشکیل کے لئے متعینہ وقت کے ڈیڈ لاک کے خاتمے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔
شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی کا کہنا ہے کہ عراقی رہنما آپس میں گفت و شنید کے بعد اس بات کا فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیںکہ حکومت سازی کے عمل میںکیا کرن چاہئیے تاہم کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
عراقی شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی کے اس بیان کے بعد تمام شیعہ اتحادی جماعتوںنے نور المالکی کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے کہ انہوںنے سعودی پیش کس کو مسترد کر دیا،اس حوالے سے کرد الائنس جس کے پاس نیشنل اسمبلی کی 57نشستیں موجود ہیں نے بھی عراقی شیعہ وزیر اعظم کی حمایت اور سعوسدی پیش کش کی مخالفت کرتے ہوئے نوری المالکی کی سپورٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم ایاد اعلاوی نے ایک مرتبہ پھر خیانت کاری کرتے ہوئے سعودی بادشاہ کی جانب سے عراقی حکومت کی تشکیل کے لئے کی گئی پیش کش کو خوش آئیند قرار دیا ہے جس پر عراقی سیاسی اتحادوںنے شدید تنقید کی ہے۔