عراق:مظاہرین کا ووٹوں کی از سر نو گنتی کا مطالبہ
ہزاروں عراقی شہریوں نے عراق کے دوسرے بڑے شہر بصرہ میں ہونے والے عظیم الشان مطاہرے کے دوران عراقی پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی دوبارہ از سر نو گنتی کا مطالبہ کر دیا ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین جو کہ عراقی شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی کے حمایتی ہیں نے مطالبہ کیا کہ ایک کروڑ بیس لاکھ ووٹوں کی از سر نو دستی گنتی
جائے۔مطاہرین کا یہ اجتماع بصرہ کی صوبائی حکومت کے دفتر کے باہر جمع ہوا،جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ”ہم ووٹوں کی گنتی کا مطالبہ کرتے ہیں””دھاندلی نامنظور””نوری المالکی اور عراق منظور”۔
واضح رہے کہ دوسری جانب کربلا اور نجف اشرف میں بھی گذشتہ روز امریکی اور سعودی انتظامیہ کی جانب سے کرائی جانے والی دھاندلی کے سبب مظاہرے دیکھنے میں آئے ،جس کا سبب عراق کے مقبول ترین رہنما وزیر اعظم نوری المالکی کے مخالف ،امریکی و سعودی حمایت یافتہ ایاد اعلاوی کو انتخابات میں گنتی کے دوران دھاندلی کے ذریعے معمولی اکثریت دلوانے کی کوشش ہے۔عراقی وزیر اعظم نوری المالکی اور عراقی صدر جلال طالبانی سمیت عراق کے تمام گروہوں نے بھی ووٹوں کی از سر نو گنتی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس کے باوجود اقوام متحدہ کی زیر سرپرستی کام کرنے والاعراقی الیکشن کمیشن ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔واضح رہے کہ عراق کے تین بڑے اتحادوں سمیت وزیر اعظم نوری المالکی اور عراقی صدر جلال طالبانی کی باضابطہ شکایت کے باوجود عراقی الیکشن کمیشن امریکی دباؤ کے سبب ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور دھاندلی کی شکایات کا ازالہ کرنے سے قاصر ہے ۔