عراق

ابتدائی عراقی انتخابات کے نتیجے کے مطابق عراقی وزیراعظم نوری المالکی کا اتحاد تمام اتحادوں سے آگے ہے

shiite_news_vote_counting-150x150عراق میں دیئے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور ابتدائی نتائج کچھ دنوں کے اندر میں توکو ہے۔ جبکہ مغربی اور سعودی پروپگنڈے کے باوجود عراقی انتخابات میں عوام کی شرکت توکو سے زیادہ رہی ہے۔
باوجود یکہ انتخابی عمل کو ناکام بنانے کے لیے دہشت گردانہ کاروائیوںمیں بم دھماکے ، مارٹر حملے کیے گئے۔ جس میں 38سے زیادہ افراد ہلاک۔ جبکہ سرکاری زرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرت پر شیعت نیوز کو بتایا کہ عراقی وزیر اعظم نوری المالکی جو شیعہ جماعت حزب الدعوۃ کے سربراہ بھی ہیں کا انتخابی اتخاد: ــ اتحاد برائے حکمرانیِ قانون (State of Law Coalition) پیر کے روز تک ہونے والی ابتخابی گنتی کے مطابق سب سے بڑی انتخابی اتحاد بن کر سامنے آیا ہے۔  اور امکان ہے کہ نوری المالکی کا اتحاد (اتحاد عراقی پالیمنٹرری)کا زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ گوکہ حتمی سرکاری نتایئج مارچ کا آخر میں ہی سامنے آئیں گے۔ لیکن زرائع کا کہنا ہے کہ نوری المالکی عراق کے 18صوبوں میں سے 9صوبوں کے انتخابات میں برتری حاصل کر چکے ہیں ۔ جبکہ شہر بغداد کے نتائج سامنے نہیں آئے ،جو کہ انتخابی نتائج پر اثرات مرتب کریں گے۔جبکہ دوسروے جانب مجلسِ عالیہ انقلابِ اسلامی کی رہنمائی عمار الحکیم، مقتدالصدر کا عراقی نیشنل الائنس بھی انتخابات میں دوسرے بڑے اتحاد میں سامنے آرہا ہے۔
غیرملکی خبر رسا ںایجنسی کا دعویٰ ہے کہ امریکی اور سعودی نواز العراقی اتحاد کے سنی آبادی والے صوبوں میں کامیابی کے امکانات ہیں واضح رہے کہ عراق ایک کڑروڑنوے لاکھ اہل ووٹروں کے پارلیمنٹ کی325نشستوںکے لیے ووٹ ڈالے جبکہ انتخابات کہ اندر 86تنظیموں کے 6200امیدوار 6بڑے انتخابی اتحادیوں کے زریئے میدان میں ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button