ایران

حکومت ایران کی سو روزہ کارکردگی کی رپورٹ

hasan rohani1اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب ڈاکٹر حسن روحانی نے کل رات ایران کے ٹیلیویژن سے اپنی گفتگو میں ایرانی عوام کو اپنی حکومت کی سو روزہ کارکردگی سے باخبر کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں افراد زر کی شرح کو کافی کنٹرول کیا گيا ہے اور اس سلسلے میں جاری کوششوں سے رواں ایرانی سال کے آخر تک اس شرح پر اور زیادہ قابو پالیا جائیگا۔انھوں نے معیشت کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقتصاد کے شعبے میں اغیار سے وابستگی کو کم سے کم کرکے اپنے اوپر ہی بھروسہ کرکے آگے بڑھنا ہوگا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کی خارجہ پالیسی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے دشمنوں کی جانب سے ایران فوبیا کا ذکر کیا اور کہا کہ ایران نے ایک بااثر ملک کی حیثیت سے عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں اپنی حقیقت کا لوہا منوایا ہے اور دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا عمل بدستور جاری ہے۔
ایران کے صدر مملکت نے حالیہ جوہری سمجھوتے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس سمجھوتے پر مکمل عملدرآمد سے بہت سے مسائل کے حل میں مدد ملے گی تاہم انھوں نے کہا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی بند کرنے کو ہرگز تسلیم نہیں کیا ہے اور این پی ٹی معاہدے کے دائرے میں ایران کا یہ، قانونی حق ہے کہ جس کو حالیہ جوہری سمجھوتے میں بھی تسلیم کیا گيا ہے۔
داکٹر حسن روحانی نے ایران کے خلاف عائد کی گئیں پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان پابندیوں کو ایرانی عوام پر ظلم سے تعبیر کیا تاہم کہا کہ ان پابندیوں سے ایران کو اپنی بنیاد پر آگے بڑھنے کے مواقع میّسر ہوئے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں مغرب نے اگر منطق پر عمل کیا تو ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایک جامع سمجھوتہ طے پاجائیگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button