ایران

قرآنی جلسات کا کثرت سے انعقاد وہابیت کے منہ پر محکم طمانچہ/ اہلبیت(ع) صراط مستقیم

makaram2: آیت اللہ مکارم شیرازی نے ماہ مبارک رمضان میں ایران کے متعدد مقامات پر منعقد ہونے والے قرآن جلسات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے جلسات تو سعودی عرب میں بھی منعقد نہیں ہوتے، شیعوں کے درمیان قرآنی جلسات کا کثرت سے منعقد ہونا اور قرآن کو سب سے زیادہ اہمیت دینا وہابیت کے منہ پر محکم طمانچہ ہے۔
مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے قرآن اور اسلامی تعلیمات پر عمل کو عالم اسلام میں امن و سکون پر مبنی معاشرے کے قیام کی تنہا راہ قرار دیا ہے.
ایران کے ایک مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے ماہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر کل ایران کے مقدس شہر قم میں قرآن کریم کی تفسیر کے درس میں کہا کہ اگر اسلامی قومیں پائیدار امن و سلامتی کے درپے ہیں تو ان کو حتمی طور پر قرآن اور دینی احکامات پر عمل پیرا ہونا پڑے گا ۔
آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے آج کے دور میں عالم اسلام کی مشکلات اور بعض اسلامی ممالک میں جاری بد امنی اور جاری جھڑپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا شرک، جہالت، اختلافات اور اخلاقی برائیاں، قرآنی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہے ۔
آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے تاکید کی کہ قرآن لوگوں کو صراط مستقیم کی ہدایت دیتا ہے اور فتنوں پر قابو پانے کی نشاندہی کرتا ہے ۔
مفسر قرآن کریم نے صراط مستقیم کے سلسلے میں امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں امام علیہ السلام نے فرمایا: واللہ نحن صراط المستقیم‘‘ کہا: اس حدیث کا مفھوم یہ ہے یہ صراط مستقیم صرف اہلبیت(ع) ہیں۔ انہوں نے تفسیر نور الثقلین میں وارد حدیث کی طرف اشارہ کیا جس میں امام علیہ السلام نے فرمایا: صراط مستقیم علی بن ابی طالب ہیں۔
آیت اللہ مکارم شیرزای نے اس بات کی طرف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امیرالمومنین (ع) تمام انسانی صفات کے مجسمہ اور عالم اسلام کے لیے نمونہ عمل ہیں کہا: اگرآپ صراط مستقیم پر چلنا چاہتے ہیں تو امیر المومنین (ع) کو اپنا نمونہ عمل انتخاب کر لیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button