ایران

شیعوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے آیت اللہ روحانی کا خط اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے جنرل سیکریٹریوں کے نام

sadiq rohaniاسلامی ممالک میں مسلسل شیعہ نسل کشی کے واقعات کے پیش نظر حضرت آیت اللہ سید محمد صادق روحانی نے اقوام متحدہ، عرب لیگ اور او آئی سی کے جنرل سیکریٹریوں کو مخاطب کر کے شدید اللحن انداز میں خط لکھا ہے اور انہیں خبردار کیا ہے کہ شیعوں کے قتل عام کے سلسلے میں اس سے زیادہ اپنی غیر ذمہ داری کا ثبوت نہ دیں۔
خط کا ترجمہ یہ ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام ہو عراق، بحرین، شام اور پاکستان کے بے گناہ شہیدوں پر
سلام ہو ان مجاہدین پر جنہوں نے اسلامی مقدسات مخصوصا روضہ حضرت زینب (سلام اللہ علیھا) کے دفاع کی راہ مین اپنی جانیں قربان کیں۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری جناب بین کی مون
عرب لیگ کے جنرل سیکریٹری جناب نبیل العربی
او آئی سی کے جنرل سیکریٹری جناب اکمال الدین احسان اغلو
سلام علیکم
نہایت دکھ اور افسوس سے ہر آئے دن شیعوں کے قتل عام اور ان پر درد مندانہ ظلم و ستم کی خبریں اسلامی ممالک سے سننے کو ملتی ہیں۔ عراق سے لے کر بحرین تک اور پاکستان سے لے کر شام تک صرف خون کی باتیں ہوتی ہیں۔ بے گناہ افراد، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کا قتل، ان کی ہتک حرمت، وحشیانہ انداز سے انہیں شکنجے، غیر انسانی سلوک حتی مُردوں کے ساتھ، سوچی سمجھی سازشوں کے تحت دھماکے، اسلامی مقدسات، مساجد اور امام بارگاہوں کی توہین، وغیرہ ایسے وقایع ہیں جو ہر آزاد انسان کے دل کو مجروح کر دیتے ہیں۔
ہمیں امید تھی کہ آپ ان بے گناہ لوگوں کے کشت و کشتار کو روکنے اور لوگوں کی عزت و آبرو کی حفاظت کرنے کی راہ میں کوئی مثبت قدم اٹھائیں گے۔ لیکن ہماری امیدیں ناامیدی میں بدل گئیں۔ ہم اپنی دینی ذمہ داری کی حیثیت سے آپ اور تمام حکمرانوں کو جو اس طرح کے دھشت گردانہ حملات کی حمایت کرتے ہیں اور مذکورہ ممالک میں مذہبی اختلافات کو بہانہ بنا کر غیر انسانی کارنامے انجام دینے سے گریز نہیں کرتے، خبردار کرتے ہیں کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سب نابود ہو جائیں گے خود حکام اور دھشت گردی کے حامی بھی اس سیلاب میں بہہ جائیں گے۔
اس بات کی طرف یہاں اشارہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ سیاسی اور عوامی تنظیموں مخصوصا شام اور پاکستان کی طرف سے دسیوں خطوط ہمارے پاس آئے ہیں جن میں دھشت گردوں اور دھشت گردی کے حامیوں کے خلاف اسلحہ اٹھانے اور جھاد کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔ لیکن مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو باقی رکھنے کی ہماری ذمہ داری انہیں اس طرح کی اجازت دینے سے بارہا ہمارے آڑے آجاتی ہے۔ لیکن یہ حقیقت فراموش نہیں ہونا چاہیے کہ اگر یہی سلسلہ چلتا رہا اور خاص طور پر شام میں اگر حضرت زینب (س) اور حضرت رقیہ (س) کے روضوں کو کوئی اور صدمہ پہنچا تو کوئی مرجع، عوام کے جذبات پر لگام نہیں ڈال سکے گا اس لیے کہ صبر کی بھی کوئی انتہا ہوتی ہے۔ اگر مومنین کے جذبات بھڑک اٹھے اور مذہبی اور انقلابی احساسات جوش مارنے لگے تو کنٹرول مرجعیت کے اختیار سے بھی باہر ہو جائے گا اس وقت کوئی راہ فرار نہیں ہو گی۔
ہم اس خط کے ذریعہ آپ اور نیز تمام بین الاقوامی تنظیموں کو ان جرائم کے خلاف منطقی قدم اٹھانے، شیعوں پر ظلم و ستم کو ختم کرنے کی راہ میں فوری اقدام کرنے اور دھشت گردی کو جلد از جلد روکنے کی دعوت دیتے ہیں۔ اوراس ذمہ داری کی ادائیگی کے لیے جو تمام عالم اسلام مخصوصا مستضعف شیعوں کے مقابلہ میں آپ لوگ رکھتے ہیں، خداوند عالم سے آپ لوگوں کی توفیقات میں اضافہ کی دعا کرتے ہیں۔
محمد صادق حسینی روحانی
قم المقدسہ، جمعہ ۱۸ ربیع الثانی، ۱۴۳۴ھ ق۔

متعلقہ مضامین

Back to top button