ایران

رہبر معظم کا فوجی یونیورسٹیوں کے تربیت یافتہ جوانوں سے خطاب

syed ali khamnaiرپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی بیداری کی لہر اور ایران کی عظیم قوم کا مقابلہ کرنے میں دشمنان اسلام کی ناتوانی اور درماندگی کے احساس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ مسئلہ اس بات کا موجب بن گيا کہ دشمنان اسلام حالیہ حادثے جیسے ہولناک جرائم کا دیوانہ وار ارتکاب کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس واقعہ و حادثہ کو تاریخ کی یادگار عبرتوں میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی نظاموں کے سربراہان اس ہولناک واقعہ کی مذمت کرنے سے گری‍ز اور اجتناب کرتے ہوئے اس عظيم جرم کے مقابلے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کررہے ہیں بلکہ اس واقعہ میں ملوث نہ ہونے کا دعوی کررہے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ ہمارا اس بات پر کوئی اصرار نہیں ہے کہ ہم اس جرم میں ان کے ملوث ہونے کوثابت کریں۔لیکن عالمی رائے عامہ اور اقوام عالم امریکی سیاستدانوں اور بعض یورپی ممالک کی پالیسیوں کی وجہ سے انھیں مجرم اور مقصر سمجھتی ہیں اور انھیں زبانی طور پر نہیں بلکہ عملی طور پر اپنے آپ کو اس سنگین اور عظیم جرم سے بری الذمہ کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سامراجی اداروں میں اسلام کے خلاف احساسات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انہیں احساسات کی وجہ سے سامراجی طاقتوں نے اسلام اور مقدسات اسلام کی روک تھام نہیں کی اور نہ ہی کریں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ” اسلام کی توہین اور آزادی بیان کے تعارض ” کے سلسلے میں امریکی اور مغربی ممالک کے حکام کی گفتگو کو جھوٹ پر مبنی حقائق قراردیتے ہوئے کئی دلائل پیش کئے ۔
مغربی ممالک میں سامراجی حکومتوں کے اصولوں کے خلاف آواز بلند کرناان کی ریڈ لائنزمیں شامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سوال کیا کہ وہ ممالک جہاں پوری شدت اور طاقت کے ساتھ سامراجی اصولوں کے خلاف بات کرنے سے روکا اور منع کیا جاتا ہو کیا کوئی یقین کرےگا کہ وہاں اسلام اور مقدسات اسلام کی توہین آزادی بیان کے خلاف ہو؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بہت سے مغربی ممالک میں کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ہولوکاسٹ کے مجہول واقعہ کے متعلق بات کرسکے یا غیر اخلاقی پالیسیوں منجملہ ہمجنس بازی کے بارے میں کوئی بیان نشر کرسکے۔مغربی ممالک میں کیوں ایسے مواقع پر آزادی بیان کا کوئی وجود باقی نہیں رہتا، لیکن اسلام اور مقدسات اسلام کی توہین، آزادی کے جھوٹے عنوان کے تحت آزاد ہے؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکیوں کو ڈکٹیٹر پرور قراردیا اور امریکہ کی طرف سے مصر کے ڈکٹیٹر حسنی مبارک کی دسیوں برس کی حمایت ، ایران کے ڈکٹیٹر محمد رضا پہلوی اور علاقہ کے موجودہ ڈکٹیٹروں کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ ڈکٹیٹروں کی حمایت کے اپنے سیاہ کارنامہ کی وجہ سے جمہوریت اور آزادی کا دعوی کیسے کرسکتا ہے؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف ممالک میں امریکہ کے سیاسی اورثقافتی مراکزکی طرف عوام کے احتجاجی مظاہروں کوعالمی اقوام کی امریکہ و صہیونیوں اور ان کی پالیسیوں سے نفرت اور بیزاری کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: قوموں کے دل امریکہ سے بھرے ہوئے ہیں اوراسی وجہ سے جب انھیں موقع ملتا ہے تو وہ حالیہ واقعہ کی مانند اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: بیشک سامراجی طاقتوں کے ساتھ مقابلہ میں خورشید اسلام ، دین الہی کےہمراہ ہمیشہ کی نسبت مزید درخشاں و تابناک رہےگا اور کامیابی امت مسلمہ کوہی نصیب ہوگی۔
مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے فوجی یونیورسٹیوں کے تربیت یافتہ جوانوں کی حلف برداری اور نشان عطا کرنےکی تقریب سے خطاب میں فوج کےاہم نقش اور نورانی راستے کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا: وہ عزیز جوان جو جذبے، عشق اوربصیرت کے ساتھ اس میدان میں وارد ہوتے ہیں انھیں قوم کی شاباش، دنیاوی عزت و سربلندی اور اخروی اجر و ثواب نصیب ہوتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے موجودہ ایران کوپیشرفت ، ترقی، خلاقیت اور نوآوری کا بحر بیکراں قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی تعمیر وترقی اور اس کو مضبوط بنانے کی بہت بڑی اہمیت ہے اور مسلح افواج کے دوش پر اس سلسلے میں بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
اس تقریب میں جب رہبر معظم انقلاب اسلامی پہنچے تو اس وقت قومی ترانہ پیش کیا گیا،
رہبر معظم انقلاب اسلامی اس کے بعد شہداء کی یادگار پر حاضر ہوئے اورشہداء کو خراج تحسین پیش کیا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کو اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود دستوں نے سلامی پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غدیر نامی کشتی کے ماڈل اور نمونہ کابھی قریب سے مشاہدہ کیا جسے مقامی سطح پر تیار کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button