ایران

فلسطین ایک انسانی مسئلہ اور اسرائیل کا قیام انسانیت کی تضحیک ہے، احمدی نژاد

shiitenews ahmadinijatگلوبل مارچ ٹو یروشلم کے شرکاء سے ملاقات میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ آپ کی یہ تحریک اور کاروان گھٹاٹوپ اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن ہے۔ یہ روشنی دنیا کی تمام قوموں کو صحیح راستہ دکھائے گی۔ یہ روشنی انسانوں کو حریت کا درس دے گی۔ اگر ہم تیار اور آمادہ ہیں تو القدس کی آزادی دور نہیں ہے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے شرکائے مارچ برائے القدس سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ صیہونیت نے فلسطین میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائیں ہیں۔ صیہونیوں نے انسانی حقوق کو پس پشت ڈال رکھا ہے اس کے باوجود عالمی استکبار ہر سال اسرائیل کی ریاست کو بچانے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی ریاست ایران کے ایک صوبے جتنی ہے لیکن اسے اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے۔ اس ریاست کی تشکیل کے لئے فرانس اور یورپ میں تحقیق کی گئی اور پھر اس کو فلسطین کی سرزمین پر مسلط کیا گیا۔ دنیا کو جاننا چاہیے کہ یہ صرف فلسطین و اسرائیل کے درمیان مسئلہ نہیں بلکہ دو نسلوں اور دو انبیاء کے ماننے والوں کے درمیان ہے۔

محمود احمدی نژاد نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صیہونی ریاست نے دنیا پر حکمرانی کرنے کے لئے ایجاد کیا ہے۔ استکباری طاقتوں نے انڈونیشیا کے وسائل کو تین سو سال تک تباہ و برباد کیا۔ لیکن ان طاقتوں کو آزادی پسند تحریکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیا کی بیداری کے باعث استعمار نے اپنا لائحہ عمل تبدیل کیا اور اسرائیل کو سرزمیں فلسطین پر مسلط کیا گیا۔ سوال کیا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کو سرزمین فلسطین پر ہی کیوں مسلط کیا گیا، اس کے لئے ایشیاء و افریقہ میں بھی زمین تلاش کی جا سکتی تھی۔ لیکن فلسطین کی اہمیت کئی حوالوں سے اہم ہے، فلسطین انبیاء کی سرزمین ہے، فلسطین دنیا کا دل اور مرکز ہے، ایک تاریخی ورثہ ہے۔ فلسطین پر قابض ہونا تمام عالم پر قبضے کے مترادف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button