ایراندنیا

ایران پر دوبارہ بین الاقوامی پابندیوں کا نفاذ باضابطہ طور پر شروع

سلامتی کونسل کا فیصلہ، یورپی ترویئکا کی تصدیق اور امریکی دعوے — ایران کو نشانہ یا عالمی سیاست کی نئی بساط؟

شیعیت نیوز : ایران کے خلاف ظالمانہ بین الاقوامی پابندیاں باضابطہ طور پر نافذ کر دی گئی ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، جن کا ملک 2018 میں غیر قانونی طور پر جوہری معاہدے (برجام) سے نکل گیا اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی، نے پابندیوں کی واپسی کے موقع پر دعویٰ کیا کہ سلامتی کونسل کا ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ عالمی برادری تہران کے خطرات کے سامنے نہیں جھکے گی اور ایران کو جواب دہ ہونا ہوگا۔

انہوں نے ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے پانچ دور کے مذاکرات اور واشنگٹن کی جانب سے تل ابیب کو ایران پر جارحانہ حملے کے لیے دیے گئے اشارے کا بالکل بھی ذکر نہیں کیا۔ اور یہ دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ سفارتکاری کا دروازہ اب بھی کھلا ہے اور کسی معاہدے تک پہنچنا ایرانی عوام کے لیے بہترین آپشن ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ میں سعودی وزیر خارجہ کا ایران، فلسطین کے حق میں دو ٹوک مؤقف

رائٹرز کے مطابق، یورپی ترویئکا کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کر دی گئی ہیں۔

بیان میں ایران پر الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ تہران ان پابندیوں کے فعال ہونے کے بعد کسی بھی تناؤ پیدا کرنے والے اقدام سے گریز کرے۔ تاہم یورپی ممالک کی غیر آزادی اور ان کے امریکہ و اسرائیل کی مکمل پیروی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ دی کہ ان غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے دوبارہ فعال ہونے کے بعد ایران کے غیر ملکی اثاثے ایک بار پھر منجمد ہو جائیں گے اور تہران کے ساتھ اسلحے کی تجارت روک دی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق، یہ پابندیاں ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترقی کو بھی نشانہ بنائیں گی۔

روبیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر ایک بیان میں ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے پر فرانس، جرمنی اور برطانیہ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلامتی کونسل کی یہ پابندیاں ایران کی یورینیم افزودگی کو روکیں گی اور ایران کے جوہری، بیلسٹک میزائل اور اسلحہ جاتی منصوبوں پر مزید قدغن لگائیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button