ایران کی بزرگی خدا کی نعمت پر شکر ہے، تکبر نہیں، آیت اللہ جوادی آملی
مازندران کے وسائل کے بہتر استعمال اور عوامی تعاون کو نظامِ اسلامی کی بنیاد قرار دیا

شیعیت نیوز : صوبہ مازندران کے گورنر سے ملاقات کے دوران آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے کہا: خدا نے ہمارے ملک کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ شمالی ایران، اپنی بابرکت سمندر اور سلسلہ جبال البرز کے ساتھ، اس نعمت کی روشن مثال ہے۔ مازندران کے لوگ خوش اخلاق، مہربان اور خدمت گزار ہیں اور انہوں نے کبھی حکومت پر بوجھ نہیں ڈالا۔
آپ نے مزید کہا: مازندران جیسا خطہ، جہاں وافر بارشیں اور پرآب دریا موجود ہیں، وہاں پانی یا بجلی کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔ برسوں سے اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے ڈیم بنائے جائیں اور وسائل کا درست انتظام کیا جائے، مگر افسوس کہ اب تک ان میں سے زیادہ تر امکانات عملی شکل اختیار نہیں کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی بحریہ کل سے شمالی بحر ہند و بحیرۂ عمان میں وسیع میزائل مشقوں کا آغاز کرے گی
حضرت آیت اللہ نے کہا: دنیاوی حکومتوں میں فیصلے اوپر سے صادر ہوتے ہیں اور عوام محض اطاعت کرتے ہیں، لیکن قرآن اور نظام اسلامی کی بنیاد باہمی تعاون ہے۔ پیغمبر اکرمؐ اور ائمہ اطہارؑ ہمیشہ خود آگے بڑھ کر عملی نمونہ پیش کرتے اور پھر لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کرتے۔ یہی وہ امتیاز ہے جو حکومت اسلامی کو دیگر نظاموں سے جدا کرتا ہے۔
آپ نے زور دیتے ہوئے کہا: حکام کو چاہیے کہ خود پیش قدمی کریں اور عوام کو حقیقی شراکت کی دعوت دیں، کیونکہ ملک کی درست نگرانی عوام اور ذمہ داروں کے صمیمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔ ملتِ ایران کی خصوصیت اس کا اخلاص، ادب اور بزرگواری ہے، جسے قرآن "الفت قلوب” قرار دیتا ہے۔
قرآنی آیت ﴿لَوْ أَنْفَقْتَ مَا فِی الْأَرْضِ جَمِیعًا مَا أَلَّفْتَ بَیْنَ قُلُوبِهِمْ﴾ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا: دلوں کی یہ محبت اور اتحاد خدا کی عطا ہے، دولت یا طاقت اس کو پیدا نہیں کر سکتیں۔ یہی وہ قیمتی سرمایہ ہے جو ایران کے مرد و خواتین اور نوجوانوں نے قرآن اور مکتب اہل بیتؑ کے زیر سایہ، اختلافات کے باوجود، حاصل کیا ہے۔
آخر میں کہا: ایران ایک عظیم اور اصیل قوم ہے، جس کی تاریخ، جغرافیہ اور تہذیبی جڑیں گہری ہیں۔ اس کے مقابلے میں اگر پورے امریکہ کو دیکھیں تو وہاں نہ اصالت ہے، نہ تمدن اور نہ ہی کوئی نمایاں فن۔ لہٰذا جب ہم بڑے ہیں تو ہمیں اپنے عمل اور کردار میں بھی بڑائی دکھانی چاہیے۔ ایران کی بزرگی تکبر نہیں بلکہ خدا کی نعمت پر شکر ہے، اور یہی شکرگزاری ہماری ذمہ داریوں کو مزید بڑھا دیتی ہے۔