ایم ڈبلیو ایم رہنما حمید طوری کی وزارتِ تجارت سے ملاقات، بارڈر ٹریڈ مسائل کے فوری حل پر اتفاق
TAD دستاویز کی تجدید کے لیے تین ماہ کی رعایتی مدت، ون ونڈو آپریشن کی تجویز پیش

شیعیت نیوز : ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر اور رکنِ قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین طوری کی قیادت میں پاکستان بارڈرز ٹریڈ کونسل کے چیئرمین سید جواد حسین، حاجی قدیر اللہ وزیر اور سید علی حماد کاظمی پر مشتمل وفد نے وفاقی وزارتِ تجارت کی سینئر جوائنٹ سیکرٹری محترمہ ماریہ قاضی سے اہم ملاقات کی۔ اجلاس میں خرلاچی، غلام خان اور طورخم بارڈرز پر برآمدی گاڑیوں کے ڈرائیورز اور کلینرز کو درپیش مسائل، خصوصاً TAD/ODR دستاویزات کے اجرا اور تاخیر پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وفد نے نشاندہی کی کہ تقریباً آٹھ ہزار افغان ڈرائیورز اور کلینرز کے ویزا اور تصدیقی عمل میں تاخیر سے برآمدات متاثر اور لاجسٹک لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔ وفد نے ون ونڈو آپریشن، فاسٹ ٹریک سہولت اور وزارتِ تجارت، داخلہ، ایف بی آر/کسٹمز و ایف آئی اے کے مابین مشترکہ SOPs کی تجویز پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں : پاسپورٹ بلاک ہونے پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن اسمبلی انجینئر حمید حسین کی وفاقی وزیر سے ملاقات
محترمہ ماریہ قاضی نے وفد کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وزارتِ تجارت متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر فوری اور مؤثر اقدامات کرے گی۔ اس ضمن میں TAD دستاویز کی تجدید کے لیے عبوری رعایتی مدت تین ماہ تک بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔
ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری نے وزارتِ تجارت کے بروقت تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ سکیورٹی تقاضے برقرار رکھتے ہوئے تجارت میں رکاوٹیں کم ہوں اور برآمدات کا تسلسل قائم رہے۔ محترمہ ماریہ قاضی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بین الادارہ رابطہ کاری اور اسٹرکچرل فسیلیٹیشن کے ذریعے مسائل کے مستقل حل کو یقینی بنایا جائے گا۔ ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری نے زور دیا کہ خرلاچی بارڈر پر مقامی آزادانہ تجارت کے فروغ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ سرحدی عوام اور مقامی معیشت کو فائدہ پہنچے۔