اربعین لبیک یا حسین سے لبیک یا مهدی کا پیغام ہے، آیت اللہ سعیدی
امام جمعہ قم کا خطبۂ جمعہ میں اربعین کی تحریک کو مهدویت اور استکبار مخالف جدوجہد سے جوڑنے پر زور

شیعیت نیوز : آیت اللہ سید محمد سعیدی نے مصلی قدس قم المقدسہ میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ اربعین کی تحریک عملی تقویٰ کی علامت ہے۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہداف سے محبت، اربعین واک میں عزادارانِ حسینی کی عظیم شرکت کی صورت میں جلوہ گر ہوتی ہے۔ یہ تقریب عشقِ الٰہی اور امتِ اسلامیہ کے عاشورائی اہداف کے ساتھ ناقابلِ شکست رشتہ کا مظہر ہے، جس کی جڑ تقوایِ الٰہی ہے۔
انہوں نے سورۂ حج کی آیت نمبر 32 «ذَٰلِکَۖ وَمَن یُعَظِّمۡ شَعَـٰٓئِرَ ٱللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقۡوَی ٱلۡقُلُوبِ» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی اللہ کی نشانیوں اور شعائر کی تعظیم کرے اور عملی طور پر ان کا احترام بجا لائے، وہ تقویٰ قلوب کی علامت ہے۔ شعائرِ حسینی بالخصوص اربعین واک شعائرِ الٰہی میں سب سے بلند مقام رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امام حسینؑ تمام انسانیت کے لیے نمونۂ عمل ہیں، علامہ سید ساجد علی نقوی
امام جمعہ قم نے کہا کہ اربعین، حماسۂ حسینی کے بقا اور اس کے پیغام کا راز ہے، جو دنیا کو منتقمِ آل محمد ﷺ کے ظہور کے لیے آمادہ کرتی ہے۔ امام حسین علیہ السلام کا قیامِ عاشورا اسلام کو درپیش بڑے خطرے کو ٹالنے کا سبب بنا۔ یہ حماسۂ حسینی انحطاط، ارتداد اور دورِ جاہلیت کی واپسی کو روکنے میں کامیاب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اربعین واک، کفر اور استکبار کے نظام کے خلاف سب سے بڑی واک ہے۔ اگر اس کی درست تبیین، تفہیم اور عملی اجرا ہو تو یہ امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور کے لیے ایک عالمی استغاثہ ہے۔
قم میں نمائندہ ولی فقیہ نے مزید کہا کہ اربعین امام اور حجتِ خدا کی طرف ایک اجتماعی حرکت ہے۔ اربعین کا مهدویت سے گہرا تعلق ہے، اس طرح کہ "لبیک یا حسین” دراصل "لبیک یا مهدی” ہے۔
انہوں نے کہا کہ اربعین کا ایک اہم درس یہ ہے کہ موجودہ دور کے دشمنانِ حق اور دشمنانِ اسلام کو پہچانا جائے۔ آج بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو قاتلانِ امام حسین علیہ السلام کی خصوصیات رکھتے ہیں اور سرگرمِ عمل ہیں۔ عالمی استکبار کا نظام، جنایت پیشہ امریکہ، غاصب صہیونی حکومت، خطے کے منافقین اور صہیونی مظلوم کش حکومت کے ساتھ سازباز کرنے والے، اسلام کی نظر میں امام حسین علیہ السلام کے قاتلوں میں شمار ہوتے ہیں۔