سرگودھا میں کالعدم لشکر جھنگوی کے مولوی کے تشدد سے 14 سالہ طالب علم جاں بحق
مدرسہ سدیدیہ معظمیہ میں وحشیانہ تشدد، عوامی مطالبہ ملزم کو عبرتناک سزا دینے کا

شیعیت نیوز : سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن میں ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جہاں کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے ایک مولوی نے 14 سالہ طالب علم محمد آصف پر وحشیانہ تشدد کیا، جس کے نتیجے میں بچہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ یہ اندوہناک واقعہ مدرسہ سدیدیہ معظمیہ، معظم آباد میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق محمد آصف گزشتہ 3 سال سے اس مدرسے میں زیرِ تعلیم تھا اور حفظِ قرآن کر رہا تھا۔ متوفی کا تعلق ضلع چنیوٹ کی تحصیل لالیاں کے موضع کلور شریف سے تھا۔ واقعے کے بعد بچے کے والد کی مدعیت میں تھانہ کوٹ مومن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : چکوال میں مشی واک پر پابندی، بلکسر میں مین روڈ کنٹینرز لگا کر بند
پولیس رپورٹ کے مطابق بچے کے گلے اور جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں، جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ایسے مذہبی لبادہ اوڑھے درندوں نے معصوم طلبہ کی زندگیاں چھینی ہوں۔ کبھی یہ بچوں کے ساتھ بدفعلی کرتے ہیں، کبھی انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر مار ڈالتے ہیں، اور اس کے باوجود ان کے جرائم کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا۔ بار بار نئے کیسز سامنے آتے ہیں لیکن یہ عناصر مدارس اور مذہبی اداروں میں دوبارہ جگہ بنا لیتے ہیں، جس کا خمیازہ معصوم بچوں کو اپنی جان دے کر بھگتنا پڑتا ہے۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاہم تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو فی الفور گرفتار کر کے مثال عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کا ظلم کرنے کی جرات نہ کرے۔