ایرانی ماہرین کی بڑی کامیابی: دل کا دورہ تشخیص کرنے والا جدید طبی آلہ تیار کرلیا
کمپنی نے نہ صرف کارڈیالوجی میں بلکہ گیسٹروانٹیرولوجی، آنکولوجی اور انفیکشن ڈیزیز کے شعبوں میں بھی کئی کامیاب کٹس تیار کیے ہیں۔

شیعیت نیوز : ایرانی سائنسدانوں نے نینو میڈیکل ٹیکنالوجی کی مدد سے Myocardial Infarction کی فوری اور مؤثر تشخیص کے لیے ایک ریپڈ ڈائیگنوسٹک کٹ تیار کرلی ہے، جو اس وقت ملک کے متعدد ایمرجنسی یونٹس میں باقاعدہ استعمال ہو رہا ہے۔ اس کٹ کی ایجاد کے بعد بیرون ملک سے کٹ کی فراہمی کی ضرورت ختم ہو گئی ہے اور سالانہ کئی ملین یوروز کی بچت ہو رہی ہے۔
یہ کٹ "زیستتشخیص سنجه” نامی ایجوکیشنل بایومیڈیکل کمپنی نے تیار کی ہے، جو 2017 سے میڈیکل بایوٹیکنالوجی کے میدان میں فعال ہے۔ کمپنی کے CEO ہادی باقری کے مطابق، یہ کٹ ٹریپونن اور دیگر بایومارکرز کی بنیاد پر دل کی عضلاتی ساخت میں ہونے والی خرابی کو فوری طور پر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو ایکیوٹ کارونری سنڈروم (ACS) کی بروقت تشخیص اور ابتدائی طبی اقدام کے لیے نہایت اہم ہے۔
یہ کٹ Lateral Flow Immunoassay پر مبنی ہے، جو جدید دنیا میں ریپڈ ٹیسٹنگ کا مستند اور قابلِ اعتماد طریقہ مانا جاتا ہے۔ اس کٹ کی حساسیت اور اختصاصیت عالمی معیار کے برابر قرار دی جا رہی ہے۔ فی الحال اس کی سالانہ پیداوار 10 لاکھ یونٹس سے تجاوز کر چکی ہے۔
"زیستتشخیص سنجه” کمپنی نے نہ صرف کارڈیالوجی میں بلکہ گیسٹروانٹیرولوجی، آنکولوجی اور انفیکشن ڈیزیز کے شعبوں میں بھی کئی کامیاب کٹس تیار کیے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
-
کولوریکٹل کینسر کی اسکریننگ کٹ
-
پروکلسٹونین کٹ برائے تشخیص سیپٹیسیمیا و بیکٹیریئل انفیکشن
-
معدے کی تیزابیت و زخم کی شناخت کے لیے ہلیکوباکٹر پیلوری کٹ
-
IBS بایومارکر کٹ
ان میں سے کئی مصنوعات وزارت صحت کے پروگراموں میں شامل ہو چکی ہیں، جن کے ذریعے لاکھوں افراد کی ابتدائی سطح پر اسکریننگ ممکن ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :زاہدان میں عدالتی کمپاؤنڈ پر دہشتگرد حملہ، سپاہ پاسداران کی بروقت کارروائی میں تمام دہشتگرد ہلاک
کمپنی کی ایک اور بڑی پیش رفت stool-based test kit ہے، جو آنتوں کے کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ کٹ دنیا میں صرف دوسرا پیٹنٹ شدہ نمونہ ہے، جسے امریکہ سے قانونی منظوری بھی حاصل ہو چکی ہے۔
یہ کٹس ISO 13485 جیسے بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کی گئی ہیں اور ایران کی فوڈ اینڈ ڈرگ آرگنائزیشن سمیت پانچ مختلف نینوسطحی اداروں سے سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں۔ اس کمپنی نے نہ صرف مارکیٹ میں موجود غیر ملکی مصنوعات کا مؤثر مقابلہ کیا بلکہ اپنی مصنوعات کی قیمت میں اوسطاً 45 فیصد کمی کے ساتھ مارکیٹ شیئر بھی حاصل کیا۔
دل و معدہ کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ، کمپنی نے ڈیری انڈسٹری کے لیے بھی ایک اہم تشخیصی کٹ تیار کی ہے، جو دودھ میں باقی رہنے والے اینٹی بایوٹکس کی مقدار کو ناپنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ کٹ پہلے درآمد کی جاتی تھی اور سالانہ قریب 2 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک سے باہر جاتا تھا، لیکن اب یہ مقامی طور پر دستیاب ہے۔
کمپنی کا منصوبہ ہے کہ وہ 2025 کے اختتام تک سالانہ پیداوار میں کئی گنا اضافہ کرے اور ساتھ ہی ساتھ عالمی مارکیٹ میں ایران کا طبی برانڈ قائم کرے۔
ہادی باقری کے مطابق تحقیق و ترقی کی کوئی سرحد نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہم عالمی ماہرین اور اداروں سے سیکھیں اور ساتھ ہی اپنے نوجوان سائنسدانوں پر اعتماد کریں، تو نہ صرف خودکفالت ممکن ہے بلکہ ہم طبی دنیا میں بھی مقام پیدا کرسکتے ہیں۔