اہم ترین خبریںایران

امریکہ کو یقین ہوتا کہ وہ طاقت سے کامیاب ہو سکتے تو کبھی مذاکرات پر آمادہ نہ ہوتے، ایرانی جنرل

ایرانی مسلح افواج کے نائب سربراہ نے کہا ہے امریکہ طاقت سے مایوس ہوکر ایران سے مذاکرات پر مجبور ہوا ہے

شیعیت نیوز : ایرانی مسلح افواج کے نائب سربراہ بریگیڈیئر جنرل رسول سنائی‌ راد نے کہا ہے کہ امریکہ نے اس وقت مذاکرات کا راستہ اپنایا جب اسے یقین ہو گیا کہ ایران کے خلاف فوجی طاقت کارگر نہیں ہوگی۔

خرمشہر کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سنائی‌ راد نے کہا کہ اگر امریکی یہ سمجھتے کہ وہ طاقت کے ذریعے کامیاب ہوسکتے ہیں تو وہ کبھی مذاکرات پر آمادہ نہ ہوتے۔

ایران کے خلاف مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ اور خرمشہر کی فتح نے امریکہ کو یہ حقیقت باور کروائی کہ ایران کے خلاف جنگ مہنگی اور خطرناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کا اسرائیل و امریکی اداروں کے ساتھ مزید تعاون کرنے سے انکار

جنرل سنائی‌ راد نے زور دیا کہ جس طرح ایران نے مغربی ممالک کی حمایت کے تحت ہونے والے صدام حسین کے حملے کے مقابلے میں استقامت دکھائی، آج بھی امریکی دباؤ اور زیادتیوں کے سامنے اسی مزاحمتی جذبے کی ضرورت ہے۔

ہماری آج کی عزت اور مستقبل کے مفادات کا انحصار مزاحمت پر ہے، جس طرح آٹھ سالہ غیر منصفانہ جنگ میں مزاحمت کے ذریعے ہم نے اپنی عزت اور خودمختاری کا دفاع کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button