دینی درسگاہ یا دہشتگردی کے اڈے؟ لال مسجد سے متصل جامعہ حفصہ پر افغان طالبان کا پرچم آویزاں
پاکستان کے دارالحکومت میں تکفیریت عروج پر، لال مسجد سے متصل جامعہ حفصہ نامی دہشتگردی کے اڈے پر طالبان و لشکر جھنگوی و سپاہ صحابہ کا پرچم آویزاں

شیعیت نیوز : پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں تکفیریت کا راج کالعدم تنظیموں کے پرچم جامعات کی چھتوں پر آویزاں ہو گئے۔
اسلام آباد میں لال مسجد سے متصل جامعہ حفصہ کی عمارت پہ افغان طالبان اور کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے جھنڈے لگا دیے گئے۔
ریاستی اداروں کی ناک کے نیچے ملک دشمن سرگرمیاں کس کی ایما پر ہورہی ہیں؟
انہی کالعدم تنظیموں کے پرچم 2021 میں بھی لگائے گئے تھے، جس پر اداروں نے سخت کاروائی کرکے لال مسجد اور جامعہ کے تکفیری خطیب اور اس کی اہلیہ پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : گلگت بلتستان پارلیمانی وفد کا ایرانی پارلیمنٹ کے ادارہ برائے قانون سازی کا دورہ
آخر ان حساس دنوں میں کہ جب ہر طرف امن کے دشمن پھیلے ہوئے ہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں؟
یہ دینی درسگاہ ہے یا دہشتگردی کے اڈے ہیں جہاں دہشتگرد تنظیموں کے پرچم آویزاں کئے گئے؟
قوم نے اس پر سخت احتجاج ریکارڈ کروا کر مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ان پرچموں کو ہٹایا جائے اور دہشتگرد تنظیموں سے وابستہ ان جامعات کو مستقل طور پر بند کیا جائے۔