اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

سنی مشران کی ہٹ دھرمی کے باعث گرینڈ جرگہ حتمی فیصلہ نہ کرسکا ،مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنے جاری رکھیں گے

سنی مشران کے مطابق، کل تک چودہ نکات پر مشتمل مسودے میں اسلحے کی مکمل واپسی کی شق شامل تھی، لیکن آج جرگے کے مسودے میں اسلحے کی واپسی کے بجائے اسے مقامی شیعہ اور سنی مشران کی ملکیت میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 شیعیت نیوز: کرم کے مسئلے پر سرکاری سرپرستی میں جاری قبائل کے جرگے میں اسلحے کی واپسی پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

سنی مشران کے مطابق، کل تک چودہ نکات پر مشتمل مسودے میں اسلحے کی مکمل واپسی کی شق شامل تھی، لیکن آج جرگے کے مسودے میں اسلحے کی واپسی کے بجائے اسے مقامی شیعہ اور سنی مشران کی ملکیت میں رکھنے کا فیص سنلہ کیا گیا۔

اس سنی پر جرگہ بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگیا۔

کل یہ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ آج جرگہ کامیاب ہوگا.

لیکن اسلحے کی واپسی کی شق میں تبدیلی پر جرگے میں اختلافات پیدا ہوگئے۔

ضلع کرم کے حوالے سے گرینڈ جرگہ 9 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا.

طویل جرگہ حتمی فیصلے تک نہ پہنچ سکا، جرگہ ممبران نے کہا کہ کمشنر کوہاٹ صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، آج معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھئیے: پارہ چنار میں انسانی المیہ!29 بچوں کی اموات ،کفن کم پڑگئے

کمشنر کوہاٹ معتصم بااللہ نے کہا ہے کہ لاکھوں قبائل کا سوال ہے، تمام جرگہ ممبران کے تحفظات دور ہونے پر ہی مضبوط اور پائیدار معاہدہ طے ہو پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ علاقہ مکین گزشتہ 82 روز سے خوراک ، ایندھن اور ادویات سے محروم ہیں.

تمام عمائدین کرم معاہدے کی تمام شکوں پر متفق ہوجائیں گے، جرگہ ممبران اور ہماری کوشش ہے معاہدے پر دستخط آج ہی ہو جائیں۔

دوسری جانب ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت متعدد راستے 82 ویں روز بھی آمد و رفت کیلئے بند ہیں تو دوسری جانب کرم کی صورتحال پر فریقین کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہوچکا ، مشران نے دستخط کر لیے ہیں، ایک فریق کے چند افراد دستخط کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اسلحہ قومی مشران کے پاس جمع کرانے پر ایک فریق کے تحفظات ہیں۔

فریق کا مطالبہ ہے کہ اسلحہ دونوں جانب سے حکومت کے پاس جمع کرانا ہوگا، ایپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر ہی عمل کیا جائے۔

جمعہ کو بھی کوہاٹ میں منعقدہ جرگہ کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا تھا۔

ترجمان صوبائی حکومت بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق جرگے میں آج مزید افراد شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کردار ثالث کا ہے، ٹاسک فورس بھی بنائی ہے.

ایک فریق نے وقت مانگا تھا وہ دوبارہ واپس آگیا ہے۔

جرگے کا بنیادی مقصد اسلحہ اور بھاری ہتھیار واپس کرنا تھا، معاہدے کے بعد سڑک کھول دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button