پارہ چنار میں تکفیری پسپا،فائربندی کیبعدمورچوں پر فورسز اور پولیس کے دستے تعینات
ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اب راستے کھولنے اور امن معاہدے کے لیے جرگہ ممبران عمائدین سے بات چیت کریں گے۔

شیعیت نیوز:خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں جھڑپوں میں 130 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد فائربندی پر اتفاق ہوگیا۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بتایا ہے کہ متحارب قبائل کے درمیان فائر بندی پر اتفاق کے بعد مورچوں سے مسلح قبائل کو ہٹا کر وہاں فورسز اور پولیس کے دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اب راستے کھولنے اور امن معاہدے کے لیے جرگہ ممبران عمائدین سے بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ کوہاٹ ڈویژن کے عمائدین اور پارلیمنٹرینز امن معاہدے کے لیے ضلع کرم آئیں گے۔
یہ بھی پڑھئیے: جیکب آباد میں 4 دسمبر کو کالعدم تنظیم کا جلسہ غیر قانونی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملے اور اس کے بعد کئی روز سے جاری جھڑپوں کے نتیجے میں 130 افراد جاں بحق اور 186 زخمی ہوگئے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کوہاٹ میں جرگہ عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں مینڈیٹ دیا تھا کہ وہ امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔