مقاومت کی دفاعی طاقت نے امریکہ کو مذاکرات پر مجبور کر دیا، حزب اللہ
امریکہ مذاکرات کے لیے مجبور، لبنان میں بھی غزہ جیسی شکست صہیونی حکومت کا مقدر ہوگی

شیعیت نیوز: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے بیروت اور دیگر علاقوں پر ہونے والے صہیونی حملوں کا دندان شکن جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مقاومت نے مختلف مواقع پر اپنی دفاعی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں امریکہ کو مذاکرات کے لیے خود میدان میں آنا پڑا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مقاومت صہیونی حکومت کے تجاوزات کو روکنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
محمود قماطی نے مزید کہا کہ دشمن غزہ میں حماس کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی کو حزب اللہ کے ساتھ بھی دہرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن دشمن کی جانب سے وعدہ خلافی کے بعد الزامات لگانا ان کی پرانی عادت ہے۔ ہم اس وقت مذاکرات کی تفصیلات ظاہر نہیں کر سکتے کیونکہ اس سے مذاکرات کاروں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ لبنان میں بھی دشمن کو غزہ جیسی ناکامی کا سامنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے حملوں میں ایک ہزار سے زائد صہیونی فوجی ہلاک و زخمی
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل دو بڑے دشمن ہیں جن سے ہمیں بیک وقت نمٹنا ہے۔ لبنانی پارلیمانی اسپیکر پر دباؤ ضرور ہے لیکن وہ اس صورتحال کو احسن طریقے سے سنبھال سکتے ہیں۔
قماطی نے شہید محمد عفیف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ان جیسے مجاہدین کو شہید کر کے مقاومت کی آواز دبانا چاہتا ہے، لیکن ان کی قربانی ہماری جدوجہد کو مزید تیز کرے گی۔ دشمن کے ان اقدامات کا بھرپور اور سخت جواب دیا جائے گا۔