اہم ترین خبریںایران

رہبر انقلاب اسلامی کا مجلس خبرگان سے غیر معمولی خطاب

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح مجلس خبرگان کے اراکین سے ملاقات  کے دوران اس مجلس کو انقلاب کا مربوط ترین ادارہ قرار دیا

شیعیت نیوز : رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح مجلس خبرگان کے اراکین سے ملاقات  کے دوران اس مجلس کو انقلاب کا مربوط ترین ادارہ قرار دیا۔

قیادت کی اصل ذمہ داری ملک کو انقلاب کے اہداف کی سمت گامزن رکھنا ہے۔

لہذا مجلس خبرگان جو قیادت کے تعین میں منفرد کردار رکھتی ہے، اس اعتبار سے غیر معمولی اہمیت پاتی ہے۔

خدا کی مدد کے ناقابل تردید وعدوں اور گزشتہ دہائیوں میں حزب اللہ اور حماس کی فاتحانہ محاذ آرائی کے تجربات کی بنیاد پر، حالیہ دنوں کے واقعات یقینی طور پر حق اور مزاحمت کے محاذ کی فتح کا باعث بنیں گے۔

انقلاب کا بنیادی ہدف ملک میں اور عوام کی زندگیوں میں توحید کے وسیع معنی کو اسلام کے نفاذ ذریعے اجاگر کرنا ہے۔

دنیا کی تمام عظیم عوامی تحریکوں میں پیچھے کی طرف لوٹنے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔

خدا نے قرآن کریم میں متنبہ کیا ہے کہ اگر تم نے کفار کی بات مانی تو وہ تمہیں واپس کفر کی طرف لوٹائیں گے یا پھر تم پسماندگی کا شکار ہو گے۔

اسلامی نظام میں یہ انتہائی اہم مشن قیادت کو سونپا گیا ہے اور اس فیصلہ کن عنصر کے انتخاب کی ذمہ داری بھی مجلس خبرگان کے کندھوں پر ہے۔

اگر ضرورت پڑی تو مجلس خبرگان فوری طور پر اگلے لیڈر کا تعین کریں گی اور یہ سلسلہ پوری قوت اور صلاحیت کے ساتھ موجود رہے گا۔

عہدوں کی یہ منتقلی ظاہر کرتی ہے کہ اگرچہ افراد کے پاس ایسے مشن ہوتے ہیں جن کو انجام دینا ضروری ہے، لیکن نظام ان پر انحصار نہیں کرتا اور ان افراد کے بغیر بھی اپنا راستہ جاری رکھ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جیکب آباد میں ایک کالعدم دہشتگرد گروہ شرانگیزی کر رہا ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ہجرت کے تیسرے سال، جب کہ اسلامی نظام ابھی قائم نہیں ہوا تھا، تنبیہ کرتا ہے کہ اگر پیغمبر اکرم (ص)  (نظام کی مرکزی اور بنیادی شخصیت) وفات پا جائیں یا قتل کر دئیے جائیں تو کیا تم پلٹ جاؤ گے؟

آئین میں رہبر کے انتخاب کے لئے جن شرائط کا ذکر کیا گیا ہے ان کی شناخت میں انتہائی احتیاط سے کام لینا چاہیے۔

تاکہ تمام شرائط بشمول انقلاب کے راستے اور ہدف پر پختہ یقین قلبی، اس راستے پر مسلسل اور انتھک حرکت کے لئے آمادگی اور صلاحیت کی تشخیص انجام پاسکے۔

شہید حسن نصراللہ اور دیگر مزاحمتی شہداء نے اسلام کو عزت اور مزاحمتی محاذ کو طاقت بخشی۔

ان شہداء نے اسلام اور مزاحمتی محاذ کو عزت اور طاقت دی۔

تحریک مزاحمت کی فتح کے امکانات کی ایک وجہ وعدہ الہی ہے جو جہاد کی اجازت کے بعد مظلوموں کو تاکید کرتا ہے کہ اگر تم خدا کی مدد کرو گے تو خدا کی مدد کا حصول یقینی ہے۔

گذشتہ 40 سالوں کے دوران حزب اللہ نے صیہونی حکومت کو مختلف مراحل میں شکست دی ہے۔

دشمن حزب اللہ کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوا اور نہ ہو سکے گا۔

دنیا اور خطہ ایک ایسا دن دیکھے گا جب صیہونی حکومت کو ان مجاہدین کے ہاتھوں واضح طور پر شکست ہو جائے گی۔

ہمیں امید ہے کہ آپ سب اس دن کا مشاہدہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button