پاراچنار میں شیعہ بالشخیل پر تکفیری دہشت گردوں اور طالبان کے حملے
طالبان کے بھاری ہتھیاروں کے خلاف مقامی کمیونٹی کی استقامت اور مزاحمت

شیعیت نیوز: پاراچنار کے علاقے بالشخیل میں تکفیری دہشت گردوں اور طالبان کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ حملہ جاری ہے، تاہم مقامی شیعہ نوجوان اپنی سرزمین کا بھرپور دفاع کر رہے ہیں۔
آج یہ مسلسل چوتھی رات ہے جب پاراچنار کے شیعہ علاقوں میں جنگ کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، شیعہ علاقوں میں ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے، جو شیعہ نوجوانوں کی نشاندہی کر کے ان مقامات پر راکٹ لانچرز اور موٹر گولے داغے جا رہے ہیں۔
یہ حملے پاراچنار کے مظلوم شیعہ کی نسل کشی کی ناپاک سازش کا حصہ ہیں۔ حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ سرحد پر باڑ لگائی گئی ہے اور افغانستان سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی، تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاراچنار: تکفیری عناصر کی جانب سے شیعہ مظلومین پر جنگ مسلط
معلومات کے مطابق، طالبان کمانڈر ‘پاڑوچکے’ اپنے ساتھیوں کے ساتھ خوشنگل مورچہ میں موجود ہے، جو کہ ایف سی کرم کے ہیڈکوارٹر سے چند قدم کی دوری پر واقع ہے۔ یہاں سے پاراچنار کے شیعہ مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
پاراچنار کے مظلوم شیعہ مسلسل ان حملوں کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ حملہ آور طاقتیں ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔