ملتان پولیس اربعین واک کے منتظمین پر ہونے والی ایف آئی آرز کو خارج کرے، شیعہ علمائے کرام
اگر فوری طور پر ایف آئی آر واپس نہ لی گئی تو ہم باقاعدہ طور پر کسی سخت لائحہ عمل اختیار کرنے پہ مجبور ہو جائیں گے۔
شیعیت نیوز: چہلم امام حسین علیہ االسلام کے موقع پر ملتان میں ہونے والی جھوٹی ایف آئی آرز، بلاجواز مشی واک کو روکنے، خواتین کو ہراساں کرنے و جلوس عزا کے شرکا پر تشدد کرنے کے بعد انتظامیہ کی طرف سے مختلف علمائے کرام مشی واک کے منتظمین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علما کونسل اور وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے رہنما علامہ اختر حسین نسیم، علامہ علی رضا نقوی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ڈاکٹر کاظم نقوی، مولانا علی رضا نجفی، مولانا مظہر عباس، مولانا غلام رضا شاہد نے کہا کہ انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے جو عاشقان حسین محب وطن پاکستانیوں کو اپنا مذہبی فریضہ ادا کرنے سے زبردستی روک رہی ہے۔
چہلم حضرت امام حسین ع میں شرکت کے لئے شیر شاہ اور مظفراباد سے نکلنے والے خواتین و حضرات جب پل مظفرآباد پر پہنچے تو ایس او مظفر آباد بشیر جٹ نے اہل کاروں کے ساتھ راستہ روک لیا اور خواتین پر تشدد کیا اور دھاوا بول دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کتاب “14 ستارے” ساتھ رکھنے پر ایک شیعہ عزادار پر ایف آئی آر
منتظمین اور علمائے کرام پر چوری اور ڈکیتی کا جھوٹی ایف آئی آر درج کر لی۔ اس گھٹیا عمل کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ہم حسینی راستے پہ چل رہے ہیں اور یزیدی سوچ رکھنے والے لوگوں کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے چاہیے اس کے لئے ہمیں اپنا خون ہی بہانا پڑے۔
اگر فوری طور پر ایف آئی آر واپس نہ لی گئی تو ہم باقاعدہ طور پر کسی سخت لائحہ عمل اختیار کرنے پہ مجبور ہو جائیں گے۔
میڈیا کے توسط سے انتظامیہ سے گزارش ہے کہ فی الفور ملتان میں ہونے والی تمام ایف آئی آر خارج کی جائے۔
اس موقع پر بشارت قریشی، ایڈوکیٹ اظہر بلوچ، حسنین بخاری، سید وسیم زیدی، ایڈووکیٹ فہیم جعفر، عون رضا انجم اور نویدبخاری موجود تھے۔