رہبر اعلیٰ کا شہید کی نماز جنازہ پڑھانا شیعہ سنی اتحاد کا بہترین مظہر ہے، رائ الیوم
"صہیونی حکومت کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد، شیعہ اور سنی کے درمیان مقاومت کے محور پر اتحاد میں نمایاں اضافہ"

شیعیت نیوز: صہیونی حکومت کی جانب سے تہران اور بیروت میں مقاومتی کمانڈروں پر حملے کے بعد، مبصرین صہیونی حکومت کے خلاف ‘وعدہ صادق 2’ کی پیشنگوئی کررہے ہیں۔ عرب ذرائع ابلاغ میں ایران اور مقاومتی تنظیموں کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف جوابی حملوں پر خصوصی مضامین اور تبصرے شائع ہورہے ہیں۔
روزنامہ القدس العربی نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کیا ہے کہ غزہ کے حالات انتہائی حساس مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ دسیوں سال گزرنے کے بعد بھی صہیونی اپنے اہداف میں کامیاب نہ ہوسکے ہیں۔ فلسطینی عوام نے صہیونی جبر کے خلاف مقاومت جاری رکھی ہوئی ہے، اور صہیونی حکومت مغربی ممالک کی حمایت اور حالیہ دہشت گرد اقدامات کے باوجود اپنے مقاصد میں ناکام رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ڈیڑھ ارب مسلمان سنی رہنما کے خون کا بدلہ لئے جانے کے منتظر ہیں
رائ الیوم نے اپنے صفحے پر لکھا ہے کہ شیعہ رہبر اعلیٰ کا سنی جہادی کمانڈر کی نماز جنازہ پڑھانا شیعہ سنی اتحاد کا بہترین مظہر ہے، جس سے دونوں کے درمیان تاریخی اختلافات حل کرنے کا بہترین موقع سامنے آ سکتا ہے۔ اسلام میں فضیلت کا معیار تقویٰ ہے، اسی لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سلمان کو اپنے اہل بیت میں سے قرار دیا تھا۔
شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد کے پہلو اختلافات کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔ حالیہ واقعہ عالم اسلام کے درمیان اتحاد کی پیدائش کا بہترین موقع ہوسکتا ہے۔