یوم حُسین جُرم بن گیا!قرارقرم یونیورسٹی کی یزیدی انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت سے 6 طلبہ پر مقدمات درج
افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ پولیس میں بھی یزیدیت کے نمک خوار ان میں موجود ہیں، جو خود کو کربلا والوں کی بجائے ظالموں اور فاسقوں کے ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔

شیعیت نیوز:یوم حُسین جُرم بن گیا!قرارقرم یونیورسٹی کی یزیدی انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت سے 6 طلبہ پر مقدمات درج کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گلگت کی قراقرم یونیورسٹی میں 6طلبہ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ طلبہ نے یونیورسٹی میں یوم حسین کا انعقاد کیا ہے
۔آئی ایس او پاکستان کے مرکزی ترجمان نے موقف اختیار کیا ہے کہ عزاداری سید الشہداء پر پابندی کسی صورت قبول نہیں.
یونیورسٹیوں میں ناچ گانے ہوتے ہیں لیکن یومِ حُسین پر پابندی لگانا اور جرم بنانا شرمناک عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں طلبہ پر یوم حسین کے انعقاد پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور انکا تعلیمی سال ضائع کیا گیا۔پولیس اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: یوم حسینؑ پر عائد پابندی مسترد، اسکردو میں تقریب، ہزاروں طلباء کی شرکت
افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ پولیس میں بھی یزیدیت کے نمک خوار ان میں موجود ہیں، جو خود کو کربلا والوں کی بجائے ظالموں اور فاسقوں کے ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔
تو وہ یوم حسین ع کو کیسے نہ روکتے؟
یہ بھی پڑھیں: وی سی اردویونیورسٹی کا یزیدی کردار یوم حسینؑ پر پابندی عائد کردی،آئی ایس او کے کارکنان گرفتار
آفرین ہے آئی ایس او کے نوجوانوں پر جنہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کے اندر چھپی یزیدیت کو بے نقاب کر دیا ہے
اور عزاداری امام حسین علیہ السلام جو تحریک کربلا کا تسلسل ہے اس میں اپنا حصہ ضرور ڈالا ہے۔