پاکستان

صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھولے گا، میاں زاہد حسین

صدر کراچی انڈسٹریل الائنس نے کہا کہ امریکی بلاک میں شامل ایک درجن سے زیادہ ممالک ایران سے تیل خریدتے ہیں تو پاکستان پر پابندی کیوں ہے۔

شیعیت نیوز : کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے تین روزہ دورے سے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔

معزز مہمان کے ساتھ ایرانی تاجروں کا ایک بڑا وفد بھی آ رہا ہے لہذا ان کے دورے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور اقتصادی تعاون بڑھایا جائے جس سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان میں اقتصادی معاملات کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا۔

سیاسی و عسکری قیادت کی کوششوں کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے توبچ گیا مگر اقتصادی حالات کو ابھی بھی خطرے سے باہر قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

ایرانی صدر ایسے موقع پر دورہ کررہے ہیں جب پاکستان کی اقتصادی حالت کمزور ہے اور ایران کی جانب سے گیس پائپ لائن کے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے ملک پر بیس ارب ڈالر کے جرمانے کی تلوار لٹک رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی مزار قائد پر حاضری

سرحدی علاقوں میں ایسے عناصر موجود ہیں جوکہ دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہیں جس کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی معمول بن گئی ہے اور دونوں ممالک الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔

پاکستان اور ایران مل کر سرحدی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کریں، سرحدی منڈیاں بنائیں اور بارڈر ٹریڈ کو ریگولیٹ کریں۔

پاکستان ایران سے سستا تیل گیس اسٹیل اور درجنوں دیگر اشیاء حاصل کرسکتا ہے جبکہ ایران کو اشیائے خورد ونوش سمیت درجنوں اشیاء برآمد کی جا سکتی ہیں۔

دونوں ممالک سرحدی علاقہ میں خصوصی اور مشترکہ اقتصادی زون بنائیں جس سے نہ صرف عوام کو روزگار ملے گا بلکہ پاکستان کا درآمدی بل بھی کم ہوجائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button