اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

مجلس وحدت مسلمین اور پی ٹی آئی کا اتحادسیاسی سے زیادہ قانونی ہے،تجزیہ کار سہیل وڑائچ

انھوں نے کہا کہ جب کوئی سیاسی جماعت حزب اختلاف میں ہو تو اس وقت ان کے لیے قوانین کی تشریح مزید سخت ہو جاتی ہے اور اداروں کی طرف سے بھی انھیں کم ہی ریلیف ملتا ہے۔

۔شیعیت نیوز: تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو مجلس وحدت المسلمین میں شامل کرنے کا مقصد سیاسی سے زیادہ قانونی ہے

اور شاید پی ٹی آئی کی قیادت یہ سوچ رکھتی ہے کہ اس شمولیت سے ان پر سے ’آزاد‘ کا لیبل  ختم ہو جائے گا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی سیاسی جماعت میں ضم ہونا سیاسی طور پر سوٹ نہیں کرتا

لیکن اپنے ارکان کو رولز کا پابند رکھنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے تاکہ مستقبل میں یہ ارکان پارلیمان میں ہونے والی کارروائی میں حکومت کے کسی بل کی حمایت میں ووٹ نہ دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب وزیر اعظم کے امیدوار نامزد،مجلس وحدت مسلمین نے تائید کردی

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کی مجلس وحدت المسلیمن میں شمولیت صرف اسی صورت میں فائدہ مند ہوسکتی تھی

اگر پی ٹی آئی کی قیادت کے ریاست یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے ہوتے۔

انھوں نے کہا کہ جب کوئی سیاسی جماعت حزب اختلاف میں ہو تو اس وقت ان کے لیے قوانین کی تشریح مزید سخت ہو جاتی ہے اور اداروں کی طرف سے بھی انھیں کم ہی ریلیف ملتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button