روسی فوج کی پیش قدمی جاری، یوکرینی فوج کی حالت نازک
شیعیت نیوز : نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینس اسٹولتنبرگ نے ڈاووس فورم سے اپنے خطاب میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی محاذوں کی صورت حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔
روسی فوج خود کو بدستور مضبوط کر رہی ہے اور یوکرین پر دباؤ مستقل بڑھتا جا رہا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے جنگ یوکرین میں یورپی ملکوں سے کی ایف کی حمایت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یوکرین کی حمایت، تمام ملکوں کی سیکورٹی کے تحفظ کا باعث بنے گی۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینس اسٹولتنبرگ نے گذشتہ عیسوی ماہ میں بھی روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے نیٹو کے رکن ممالک کی جانب سے یوکرین کی حکومت کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :انصار اللہ کو دہشتگرد قرار دینے کے پیچھے امریکی اہداف
یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی ڈاووس اجلاس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ یوکرین کے خلاف روسی جارحیت صرف یوکرین سے متعلق ہے، سخت مغالطے میں ہے، دعوی کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کے اہداف یوکرین سے بڑھکر ہیں اور گذرتے وقت کے ساتھ دیگر ملکوں پر بھی روسی جارحیت کے مقاصد آشکار ہوتے جائیں گے۔
جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے جاری قتل عام اور امریکہ کے صدارتی انتخابات اور سیاسی رسہ کشی کی صورت حال پرعالمی برادری کی توجہ مرکوز ہونے کے پیش نظر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یوکرین، جنگ میں مغرب کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت جاری رہنے پر بھروسہ نہیں کر سکتا ۔
جبکہ جنگ میں روس کے مقابلے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی شکست کا اعتراف بھی غیر متوقع ہے۔ بنابریں اس بات کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے کہ جنگ یوکرین آئندہ بھی یونہی جاری رہے گی۔