اہم ترین خبریںلبنان

حزب اللہ کے ایلیٹ یونٹ ’رضوان‘ کے سینیئر کمانڈر وسام التویل اسرائیلی حملے میں شہید

رضوان یونٹ میں حزب اللہ کی سب سے تجربہ کار اور باصلاحیت افراد کو شامل کیا جاتا ہے جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ اس سے قبل شام میں تعینات رہ چکے ہیں۔

 شیعیت نیوز:حزب اللہ کے ایلیٹ یونٹ ’رضوان‘ کے سینیئر کمانڈر وسام التویل اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے۔

وسام حسن التویل حزب اللہ کے ایلیٹ فوجی یونٹ ’رضوان‘ کے سینیئر کمانڈرز میں سے ایک تھے۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وسام جس گاڑی میں سوار تھے اسے جنوبی لبنان میں نشانہ بنایا گیا۔

دھماکے کے بعد تباہ شدہ گاڑی کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

وسام التویل کے بارے میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ایلیٹ یونٹ رضوان کے سینیئر ڈپٹی کمانڈر تھے۔

 القدس فورس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے ساتھ اُن کی تصاویر  بھی شائع کی جاری  ہیں۔

ان کی بعض تصاویر حزب اللہ کے اہم ارکان حسن نصراللہ اور عماد مغنیہ کے ساتھ بھی ہیں۔

رضوان یونٹ میں حزب اللہ کی سب سے تجربہ کار اور باصلاحیت افراد کو شامل کیا جاتا ہے جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ اس سے قبل شام میں تعینات رہ چکے ہیں۔

حماس کے اسرائیل پر سات اکتوبر کے حملے کے بعد ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقوں میں رضوان یونٹ کے دستوں کو تعینات کیا گیا۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ رضوان کا نام حزب اللہ کے بانی رکن عماد مغنیہ کی عرفیت ’حاج رضوان‘ سے لیا گیا ہے۔ وہ 2008 کے دوران شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک دھماکے میں  شہید ہوئے تھے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اندازاً 2500 افراد پر مشتمل یہ یونٹ جدید اسلحے سے لیس ہے اور اس میں حملوں کی صلاحیت موجود ہے۔

یکم جنوری 2023 کو حزب اللہ کے جنگی انفارمیشن یونٹ نے کنکریٹ کی دیوار کے ایک حصے کو اڑا کر رضوان یونٹ کے جنگجوؤں کی اسرائیلی علاقے میں دراندازی کی ایک مشق کی ویڈیو شائع کی تھی۔

گذشتہ سال مئی میں بھی حزب اللہ نے اسرائیل پر حملے کی مشق کرتے ہوئے رضوان یونٹ کی ایک اور ویڈیو شائع کی تھی۔ اس مشق میں ایک فوجی پریڈ اور ڈرون یا دراندازی کے ذریعے اسرائیل کو نشانہ بنانے والے حملے شامل تھے۔

یہ ویڈیو کلپ اس وقت اسرائیل کے چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے نشر کیا تھا جس میں انھوں نے انٹیلیجنس اہلکاروں کو ’رضوان‘ یونٹ کی حد سے حد سے زیادہ تشہیرکے خلاف خبردار کیا تھا۔

لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی جھڑپیں کئی ماہ سے جاری ہیں۔ مگر بیروت میں حماس کے سینیئر رہنما صالح العاروری کی  شہادت کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button