اہم ترین خبریںمقالہ جات

قاسم سلیمانی سے رضی موسوی تک

شیعیت نیوز: "ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر مشیر دمشق میں زینبیہ کے علاقے میں صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوگئے

دشمن نے سید رضی کو تین میزائلوں سے شہید کر دیا۔

سید رضی موسوی شام میں پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر مشیر تھے۔

جنہوں نے اس ملک میں جنگ کے تمام مراحل میں اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا۔

انہوں نے صحرائی علاقوں سے لیکر دمشق کے نواحی علاقوں کی لڑائیوں میں حصہ لیا۔

وہ حلب میں مغرب کے حملے کو پسپا کرنے والے ثابت قدم لوگوں میں سے ایک تھے۔

شہید موسوی شام کے معاملے میں پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر کمانڈروں میں سے ایک تھے، جنہیں صیہونی حکومت نے گذشتہ برسوں میں متعدد بار نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں:شہید جنرل موسوی کی شہادت ان کی زندگی بھر کی محنت کا صلہ ہے، آیت اللہ خامنہ ای
اس محترم شہید کا شمار سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے بڑے اور ممتاز کمانڈروں میں ہوتا تھا۔

وہ شام میں پاسداران انقلاب اسلامی کے پرانے مشیروں اور شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی کے اہم ساتھیوں میں سے ایک تھے۔

انہوں نے مزاحمتی محاذ کو لیس کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور کئی سالوں تک شام میں IRGC قدس فورس کے نمائندے رہے۔

شہید سلیمانی، عراقی مزاحمت کے کمانڈر ابو مہدی المہندس، سید رضی موسوی نیز فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کے بعض دیگر رہنماؤں کا قتل نہ صرف صہیونیت کے بدنام زمانہ پیکر پر مزاحمت کے حملوں کی وسعت کو کم نہیں کرے گا

بلکہ صیہونی حکومت اور اس کے امریکی حامیوں کو مزید چیلنجوں اور حملوں کے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایسے چیلنجز جو اس نے گذشتہ آٹھ دہائیوں میں کہیں نہیں دیکھے ہوں گے۔

بلا شک و شبہ صیہونی حکومت اور مجرم امریکہ کو ایران اور اسلامی مزاحمت کے سخت انتقام کا سامنا کرنا ہوگا اور یہ خوف صیہونی حکومت کی مکمل تباہی تک جاری رہے گا۔

مزاحمت کے میدان اور حرم کے دفاع میں ایک اور عظیم انسان کی شہادت کی خبر سامنے ائی ہے۔ یہ شہید اپنے دور کے طاقتور ترین کمانڈروں میں سے ایک تھے۔ مزاحمت کے میدان میں ان کی شہادت کے کئی پیغام موجود ہیں۔

صیہونی حکومت کا مزاحمتی محاذ کی طاقت اور اثر و رسوخ سے مسلسل خوف شہید اسلام حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد بھی کم نہیں ہوا۔

غزہ کی جارحیت میں اس کی واضح ناکامی کے المیے نے اس کے زخموں کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

غزہ کے حالیہ زخم کو مندمل کرنے کے لیے اسے کسی مرہم کی تلاش ہے۔

وہ اپنی خام خیالی میں اس طرح کے اقدامات سے خطے کی بڑی طاقت یعنی مزاحمتی محاذ کے علم برداروں کو قتل کرکے اس بلاک کو شدید دھچکا پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنی خام خیالی اور بےہودہ وہم و خیال میں اس کمانڈر کو حاج قاسم کی برسی کے موقع پر شہید کیا۔

جس نے  اس کے اپنے بقول اپنے کالے کپڑے یعنی حاج قاسم کے سوگ کا لباس بھی نہیں اتارہ تھا۔

وہ شہادت کا منتظر تھا، کیونکہ حاج قاسم نے اس سے شہادت کا وعدہ کیا تھا۔

غاصب اور مجرم صیہونی حکومت نے سید رضی موسوی کو ان کی رہائش گاہ پر تین راکٹ فائر کرکے شہید کر دیا۔

تاکہ یاد دلایا جا سکے کہ  ایک سخت انتقام انتظار کر رہا ہے۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر صیہونی لیڈروں کو اب اپنے ہی سائے سے ڈرنا چاہیئے

متعلقہ مضامین

Back to top button