اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

پاکستان خوف کا بت توڑ کر پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عمل درآمد کرے،مشاہد حسین سید

ہم بھی پائپ لائن مکمل کریں تو ہمیں چاہئے کہ پائپ لائن جس سے پاکستان کی معیشت اور عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا، اس کو شروع کریں اور اس خوف سے نکلیں کہ پابندیاں لگیں گی۔

 شیعیت نیوز: پاکستانی معروف سیاستدان سینیٹر مشاہد حسین سید نے مہر نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی ایک خود مختار قوم ہیں۔

جو اپنے ملکی مفادات کے مطابق فیصلے اور اقدام کا حق رکھتی ہے اور پاکستان خوف کا بت توڑ کر پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عمل درآمد کرے

پاکستان اور ایران کے درمیان مفادات، سوچ اور مقاصد کے حوالے سے کوئی بنیادی تنازع، مسئلہ یا تضاد نہیں ہے۔

تو ایک بنیاد ہے پختہ قربت کی جو کئی دہائیوں سے قائم ہے۔

ایران پہلا ملک تھا جس نے 1947 میں پاکستان کو تسلیم کیا۔

پاکستان پہلا ملک تھا جس نے 1979 میں امام خمینیؒ کی قیادت میں اسلامی انقلاب کو تسلیم کیا۔

تو ایک بنیاد ہے۔ میرے خیال میں ہمیں تین چیزیں کرنی چاہئیں جس سے ہمارے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا۔

پہلا تو یہ کہ اس سال صدر رئیسی اور پاکستانی وزیراعظم نے جس بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا تھا۔

ان بارڈر مارکیٹس کو مزید وسیع کرنا چاہئے تاکہ ہماری تجارت ہو اور تجارت ریال اور روپے میں ہو یہ بہت ضروری ہے اور اس کو کھول دے اور زیادہ آسانی پیدا کرے۔

دوسرا یہ کہ بارڈر پر کبھی کبھی دہشت گردی ہوتی ہے کبھی پاکستان کی طرف سے کچھ دہشت گرد جو ہمارے کنٹرول میں نہیں ہیں،

فری لانس دہشت گرد حملے کرتے ہیں کبھی ایران کی طرف سے کچھ گمراہ بھائی کاروائی کرتے ہیں تو یہ چپقلش کبھی کبھی ہوتی رہتی ہے اور اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں

یہ بھی پڑھیں:امریکی سامراج کا خوف: ایران گیس پائپ لائن پر پابندیوں سے استثنیٰ کیلئے امریکا سے مذاکرات

ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور جو بارڈر منیجمنٹ ہے اس کو فول پروف بنانے کی ضرورت ہے

 اور جو دہشت گرد پاکستان میں ہیں ایران کی حکومت کے خلاف اور جو دہشت گرد ایران میں ہیں،

پاکستان کی حکومت کے خلاف میرے خیال میں تعاون کرکے ان دونوں کا صفایا کردینا چاہئے یا ان کو قانون کے تحت ڈیل کرنا چاہئے

انہوں نے مزید کہا کہ ایران پاکستان پائپ لائن معاہدہ کچھ دس سال پہلے صدر زرداری کے دور میں ہوا تھا۔

ایران نے وہ پائپ لائن بنادی ہے 900 کلومیٹر۔ اب پاکستان معاہدے کے تحت پابند ہے کہ ہم بھی پائپ لائن مکمل کریں تو ہمیں چاہئے کہ پائپ لائن جس سے پاکستان کی معیشت اور عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا، اس کو شروع کریں اور اس خوف سے نکلیں کہ پابندیاں لگیں گی۔

اس معاہدے کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے اقدام کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے ہمارے عوام کو فائدہ ہے۔

ملکی اور قومی مفاد ہے؛ علاقائی مفاد ہے اور عوام کا بھی بہترین مفاد ہے تو یہ تین چیزیں ضروری ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button