ایران

ایران کی امریکہ اور اسرائیل کو دھمکی

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینی سرزمین پر نسل کشی کی جنگ کے دوران کیے جانے والے جنگی جرائم کو مستقل طور پر روکنے میں ناکام رہے تو انہیں "سخت نتائج” کا سامنا کرنا پڑے گا۔

حسین امیر عبداللہیان نے یہ ریمارکس منگل کے روز قطر میں شائع ہونے والے الجزیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہے جب کہ اسرائیل اور غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا "یہ ضروری ہے کہ [اسرائیلی] جارحیت اور جرائم کو روکا جائے اور عارضی جنگ بندی کو مستقل طور پر تبدیل کیا جائے۔ دوسری صورت میں، خطے کو نئے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، "۔

صیہونی حکومت اور امریکیوں کو جنگی جرائم کو روکنے میں ناکامی کے سنگین نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں بیماریاں پھوٹ پڑیں

غزہ میں چار روزہ جنگ بندی جو پیر کو ختم ہو گئی تھی، اس میں مزید دو دن کی توسیع کر دی گئی۔ اس کے نتیجے میں غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن جنگ کا خاتمہ ہوا، اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور حماس کے زیر حراست قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسرائیل جنگ کے تسلسل اور توسیع کا خیر مقدم کرتا ہے اور امریکا غزہ کی نسل کشی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران کو ثالثوں کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ وائٹ ہاؤس کو حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ اسرائیل کے لیے ان کی مسلسل حمایت سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہے۔

اعلی ایرانی سفارت کار نے یہ بھی نوٹ کیا کہ امریکہ نے آج ایک مستحکم جنگ بندی کے ذریعے اسرائیلی مظالم کو روکنے، غزہ میں انسانی امداد بھیجنے اور فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کو روکنے کا عزم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی بھرپور حمایت کے باوجود گزشتہ چھ ہفتوں میں حماس کو تباہ کرنے میں ناکام رہی۔

حماس ایک حقیقت ہے جس کی جڑیں فلسطین کے اندر پیوست ہیں۔

حماس فلسطینی مزاحمت کا حصہ ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button